بھارت میں پارلیمانی اُمور کے وزیر پون کمار بنسل نے کہا ہے کہ بدعنوانی کے انسداد کے لیے نئے قانون سے متعلق تجاویز پر پارلیمان میں جمعہ کو بحث متوقع نہیں۔
اُنھوں نے یہ بیان ایسے وقت دیا ہے جب سرگرم کارکن انا ہزارے کی بدعنوانی کے خلاف مزید سخت قوانین نافذ کرنے کے حق میں بھوک ہڑتال جاری ہے۔
بنسل کا کہنا تھا بدعنوانی کے انسداد سے متعلق تجاویز اُن اُمور کی فہرست میں شامل نہیں جن پر پارلیمان نے بحث کرنی ہے، تاہم اُنھوں نے تجاویز کے زیر غور آنے کے امکانات کو مکمل طور پر مسترد نہیں کیا۔ اس سے قبل خبررساں اداروں نے عندیہ دیا تھا کہ قانون ساز اس معاملے کو جمعہ کو پارلیمان میں اُٹھائیں گے۔
انا ہزارے کی بھوک ہڑتال مسلسل 11 ویں روز بھی جاری ہے اور اُنھوں نے کہا ہے کہ وہ اسے اُسی صورت میں ختم کریں گے کہ پارلیمان جمعہ کو تجاویز پر بحث کرے۔ انا ہزارے انسداد بدعنوانی کے لیے سخت قانون سازی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بھارت کے وزیرِاعظم من موہن سنگھ نے جمعرات کو سماجی کارکن انا ہزارے سے بھوک ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے اراکینِ پارلیمان پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کو بدعنوانی سے پاک کرنے کے لیے تمام پہلوؤں پر غور کریں۔
پارلیمان کے ایوانِ زیریں سے خطاب کرتے ہوئے من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی حکومت انا ہزارے کی جانب سے پیش کردہ منصوبے سمیت انسدادِ بدعنوانی کی قانون سازی سے متعلق تمام سفارشارت کو زیرِ غور لائے۔