بھارت نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطین تنازع پر نئی دہلی کی پالیسی مستقل رہی ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارتِ خارجہ کے ترجمان اریندم باغچی نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارت ایک خود مختار، آزاد اور متحرک فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے فلسطین کی ایک آزاد، خود مختار اور قابلِ عمل ریاست کے قیام کے لیے براہِ راست مذاکرات کی بحالی کی ہمیشہ وکالت کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیل فلسطینی تنازع پر ان کے خیال میں بھارت کی پوزیشن برقرار رہے گی۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب منگل کو ہی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اسرائیلی ہم منصب بن یامین نیتن یاہو کو فون کر کے حماس کے حملے کی مذمت کی تھی اور اسرائیل کے ساتھ مکمل تعاون کا یقین دلایا تھا۔
SEE ALSO: غزہ پر کسی متوقع زمینی حملے میں اسرائیلی فوج کو تربیت یافتہ دشمن کا سامنا ہو گا، ماہرینفلسطینی عسکری تنظیم حماس نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر غیر متوقع طور پر بری، بحری اور فضائی راستوں سے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں طرفین کے سینکڑوں لوگ ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔
ہلاک ہونے والوں میں متعدد اسرائیلی فوجی بھی شامل ہیں جب کہ کئی افراد کو حماس کے جنگجو یرغمال بنا کر اپنے ہمراہ غزہ لے گئے تھے۔
حماس کے حملے کے جواب میں اسرائیل کی کارروائی میں ایک ہزار سے زیادہ افراد مارے گئے ہیں جب کہ غزہ کی ناکہ بندی اور بجلی کی بندش کی وجہ سے وہاں مقیم لاکھوں افراد کو بنیادی ضروریات کی رسائی تک مشکلات کا سامنا ہے۔
امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی سمیت کئی یورپی ملکوں نے حماس کے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا ہے جب کہ عرب ممالک نے فریقین سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔