بھارت کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ بھارت کے داخلی معاملات پر بیانات دے یا دخل اندازی کرے۔
نئی دہلی سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا ہے کہ بھارت نے چینی صدر شی جن پنگ کے پاکستانی وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد سامنے آنے والے بیان کو دیکھا ہے۔ جس میں چینی صدر نے کشمیر کے معاملے پر بات کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین کو بخوبی علم ہے کہ جموں و کشمیر کے معاملے پر بھارت کا مؤقف کیا ہے۔ جو کہ بھارت کا ‘اٹوٹ انگ’ ہے۔
چین کے مقامی میڈیا کے مطابق چینی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے کہا کہ چین، کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ فریقین تنازع کشمیر کو بات چیت کے ذریعے حل کرلیں گے۔
بھارتی وزارت خارجہ کا بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب چینی صدر شی جن پنگ گیارہ اکتوبر سے دو روزہ دورۂ بھارت کا آغاز کریں گے جس کے دوران وہ مہمان ملک کے وزیرِ اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کریں گے۔
اُدھر عمران خان کے دورۂ چین سے متعلق پاکستان کے دفترِ خارجہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ صدر شی جن پنگ اور وزیرِ اعظم عمران خان کی ملاقات کے دوران باہمی تعلقات، تنازع کشمیر اور افغانستان کی صورت حال پر بات چیت ہوئی۔
چینی صدر نے ملاقات میں پاکستانی وزیراعظم کو یقین دلایا کہ علاقائی صورت حال میں تبدیلیوں کے باوجود پاکستان اور چین کی دوستی ٹوٹنے والی نہیں ہے اور پہاڑ کی طرح مضبوط ہے۔