بھارت برطانیہ سے کوہ نور واپس لینے کی ’ہر ممکن کوشش کرے گا‘

2002 میں اپنی وفات سے قبل ملکہ برطانیہ کی والدہ کوہ نور جڑا تاج پہنتی تھیں۔ جب شہزادہ ولیم بادشاہ بنیں گے تو ان کی اہلیہ ڈچس آف کیمبرج بھی سرکاری تقریبات میں یہی تاج پہنیں گی۔

بھارت کے حکام نے منگل کو کہا ہے کہ وہ 105 قیراط کا کوہ نور ہیرا واپس حاصل کرنے کی کوشش کریں گے جو ملکہ وکٹوریہ کو 1850 میں اس وقت تحفتاً دیا گیا تھا جب ہندوستان برطانیہ کی نو آبادی تھا۔

انمول ہیرا کوہ نور اب ٹاور آف لندن میں دیگر شاہی جواہرات کے ساتھ نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔ اس ہیرے کی ملکیت پر بہت اختلاف پایا جاتا ہے اور بھارت اور پاکستان سمیت کم از کم چار ممالک اس کے دعویدار ہیں۔

پیر کو سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران بھارت کے سولیسیٹر جنرل نے بہت سے بھارتیوں کو یہ کہہ کر حیران و پریشان کر دیا تھا کہ کوہ نور ہیرا برطانیہ کی ملکیت ہے اور اسے بھارت کو واپس نہیں لوٹانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ بہت سے بھارتیوں کے خیال کے برعکس یہ ہیرا تحفہ تھا اور اسے چرایا نہیں گیا تھا۔

سولیسیٹر جنرل رنجیت کمار نے کہا تھا کہ ’’اسے رنجیت سنگھ نے سکھ دور میں ہونے والی جنگوں میں مدد کے عوض برطانیہ کو اپنی مرضی سے دیا تھا۔ کوہ نور چوری شدہ چیز نہیں۔‘‘

اس کے جواب میں بھارت کی وزارت ثقافت نے منگل کی شام ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ رنجیت کمار کا بیان سرکاری مؤقف کی عکاسی نہیں کرتا۔

’’بھارتی حکومت یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ کوہ نور کے بارے میں پریس میں آنے والی خبریں حقائق پر مبنی نہیں ۔۔ (حکومت) مزید اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ وہ کوہ نور ہیرے کو بطریق احسن واپس لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔‘‘

حکومت نے اس ہیرے کو ’’اپنے ملک کی تاریخ میں گہری جڑیں رکھنے والا فن کا ایک قابل قدر نمونہ‘‘ قرار دیا اور کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے 2014 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے آسٹریلیا، کینیڈا اور جرمنی سے ملک کے تین تاریخی نوادرات واپس حاصل کیے ہیں۔

2002 میں اپنی وفات سے قبل ملکہ برطانیہ کی والدہ کوہ نور جڑا تاج پہنتی تھیں۔ جب شہزادہ ولیم بادشاہ بنیں گے تو ان کی اہلیہ ڈچس آف کیمبرج بھی سرکاری تقریبات میں یہی تاج پہنیں گی۔ برطانوی شہزادہ ولیم برطانوی تخت کے دوسرے وارث ہیں۔