|
بھارت کے جنوبی شہر حیدر آباد میں پولیس اور مقامی میڈیا نے بتایا ہے کہ پولیس نے معروف اداکار الو ارجن کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان پر متعدد دفعات عائد کی گئی ہیں۔
ارجن کی گرفتاری کا تعلق، ان کی اپنی فلم ’پشپا ٹو۔ دی رول‘ کی نمائش کے موقع ہو نے والی بھگڈر سے ہے جس میں ایک خاتون کچل جانے سے ہلاک ہو گئی تھیں۔
انڈیا ٹوڈے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس واقعہ کے بعد ہلاک ہونے والی خاتون کے خاندان نے ارجن، ان کی سیکیورٹی ٹیم اور سینما کی انتظامیہ کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔
یہ واقعہ 4 دسمبر کو بھارت کے جنوبی شہر حیدر آباد میں اس وقت پیش آیا جب الو ارجن ایک تھیٹر میں اپنی فلم کی نمائش کے موقع پر پہنچے۔ ان کی آمد پر وہاں لوگوں کا ایک بہت بڑا ہجوم اکھٹا ہو گیا۔ اس دوران بھگڈر میں ایک خاتون کچلے جانے سے ہلاک ہو گئیں۔
اے ایف پی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 42 سالہ اداکار کو تین الزامات پر گرفتار کیا گیا ہے، جن میں خطرناک ہتھیاروں یا دیگر ذرائع سے بلا ارادہ ضرب لگانے کی دفعہ بھی شامل ہے۔
پولیس افسر کو اس حوالے سے میڈیا سے بات کرنے کی اجازت نہیں تھی۔
SEE ALSO: پشپا ٹو کا باکس آفس پر راج؛ ایک ہزار کروڑ روپے سے زائد کا بزنسمیڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار کیے جانے کے بعد، عدالت نے ارجن کو چار ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ ایسی رپورٹیں بھی سامنے آئی ہیں کہ ہلاک ہونے والی خاتوں کے شوہر نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے، تاہم اس کی تصدیق نہیں ہوئی۔
بھگڈر میں ہلاک ہونے والی خاتون، جن کی عمر 30 سال سے زیادہ تھی، اپنے بیٹے کے ساتھ فلم دیکھنے گئی تھیں۔ اس بھگڈر میں ان کا بیٹا بھی شدید زخمی ہواہے۔
SEE ALSO: بالی وڈ راؤنڈ اپ: 'پشپا 2' کے ساتھ کلیش، وکی کوشل کی فلم 'چھاوا' کی ریلیز آگے بڑھ گئیارجن نے اس واقعہ کے دو روز بعد کہا کہ انہیں اس حادثے پر بہت دکھ ہوا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ مجھے ان کے اس دکھ کا احساس ہے اور اس مشکل گھڑی میں میں ان کی ہر ممکن مدد کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔
ارجن کا شمار جنوبی بھارت کے مقبول ترین اداکاروں میں ہوتا ہے اوران کی فلم پشیا ٹو باکس آفس پر کروڑوں روپے کا بزنس کر چکی ہے۔
ارجن نے دو سال اس سیریز کی پہلی فلم میں اپنی اداکاری پر بھارت کے نیشنل فلم ایوارڈز میں بہترین اداکار کا ایوارڈ جیتا تھا۔
(اس رپورٹ کے لیے معلومات اے ایف پی سے لی گئیں ہیں)