افغان صدر اور بھارتی وزیر خارجہ پاکستان آئیں گی: سرتاج عزیز

پیر کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ کی آمد سے دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے پائے جانے والے تعطل میں کسی حد تک کمی آئے گی۔

پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی اور بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج افغانستان سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس ’ہارٹ آف ایشیا‘ مین شرکت کریں گی۔

پیر کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ کی آمد سے دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے پائے جانے والے تعطل میں کسی حد تک کمی آئے گی۔

اُنھوں نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ افغانستان سے متعلق ’ہارٹ آف ایشیا‘ کانفرنس‘ میں شرکت کریں گی جب کہ اسلام آباد میں قیام کے دوران سشما سوراج وزیراعظم نواز شریف کے علاوہ سرتاج عزیز سے الگ ملاقات بھی کریں گی۔

’’یہ کہنا پیش از وقت ہو گا کہ آیا ان ملاقاتوں کے بعد جامع مذاکرات (کا عمل) شروع ہو گا، کس طر ح شروع ہو گا کن امور پر شروع ہو گا اس کے لیے آپ کو دو دن اور انتظار کرنا ہو گا۔ لیکن کم ازکم یہ اچھی ابتدا ہے جو مذاکرات میں تعطل تھا وہ کسی حد تک دور ہوا اور امید کرنی چاہیئے جیسا کہ کل کی کانفرنس میں کہا گیا کہ معاملہ آگے بڑھتا رہے گا‘‘۔

واضح رہے کہ اتوار کو پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی کے مشیروں کے درمیان ملاقات بنکاک میں ہوئی، جسے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدہ تعلقات کے تناظر میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا گیا۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ بنکاک میں ہونے والی ملاقات بھارتی وزیراعظم کی تجویز پر ہوئی۔

پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر لفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) ناصر خان جنجوعہ کی اپنے بھارت منصب اجیت دوول سے ملاقات سے قبل پیرس میں ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق کانفرنس کے موقع پر دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان غیر رسمی ملاقات ہوئی تھی۔

بھارت کے کسی بھی وزیر خارجہ کا 2012ء کے بعد پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ افغانستان سے متعلق ’ہارٹ آف ایشیا‘ کی وزارتی سطح کی پانچویں کانفرنس اسلام آباد میں آٹھ دسمبر سے شروع ہو رہی ہے۔

پاکستان کی طرف سے اس کانفرنس میں شرکت کے لیے بھارت کو بھی دعوت دی گئی تھی۔

دریں اثنا سرتاج عزیز نے انکشاف کیا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی بھی ’ہارٹ آف ایشیا‘ کانفرنس میں شرکت کے لیے بدھ کو پاکستان پہنچیں گے۔

اُنھوں نے کہا کہ افغان صدر کی پاکستانی قیادت سے ملاقات میں افغانستان میں امن و سلامتی سے متعلق اُمور پر بات چیت ہو گی۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ اس بات پر بالعموم سب کا ہی اتفاق ہے کہ بات چیت کے عمل کے بغیر افغانستان میں امن کا قیام ممکن نہیں۔

’ہارٹ آف ایشیا‘ کانفرنس میں توقع ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکہ نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن بھی شرکت کریں گے۔

رچرڈ اولسن نے پیر کو پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی۔

پاکستانی فوج کی شعبہ تعلقات عامہ یعنی 'آئی ایس پی آر' کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق ملاقات میں علاقائی سلامتی کی صورت خاص طور پر افغانستان سے متعلق اُمور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بطور نمائندہ خصوصی برائے افغانستان اور پاکستان رچرڈ اولسن کا پاکستانی فوج کے صدر دفتر کا یہ پہلا دورہ ہے۔ رچرڈ اولسن پاکستان کے لیے تین سال تک امریکہ کے سفیر رہے اُور اُن کے عہدے کی مدت رواں سال 17 نومبر کو ختم ہوئی تھی۔