افغانستان میں ہلاک ہونے والے بھارتی فوٹو گرافر ایک بار پھر پلٹزرایوارڈ جیتنے میں کامیاب

فائل فوٹو

صحافت کے شعبے میں معتبر اور اعلیٰ ترین ایوارڈ سمجھے جانے والے 'پلٹزر پرائزز2022 ' کا اعلان کردیا گیا ہے۔ امریکی اخبار 'دی نیو یارک ٹائمز ' نے تین جب کہ اخبار 'دی واشنگٹن پوسٹ' نے پبلک سروس کٹیگری میں پلٹزر اپنے نام کیا ہے۔افغانستان میں ہلاک ہونے والے بھارتی فوٹوگرافر بھی پلٹزر حاصل کرنے میں کامیاب رہےہیں۔

پیر کو کولمبیا یونیورسٹی کی جانب سے پلٹزر پرائز بورڈ کے تجویز کردہ ناموں کے لیے 2022 کے پلٹزر پرائزز کا اعلان کیا گیا۔

ایک سو چھٹے پلٹزر ایوارڈ ز میں صحافت کے شعبے کی مختلف کٹیگریز میں اداروں اور افراد کو ایوارڈ دیے گئے جس میں بھارت کے تین اور بھارت کے زیرِانتظام کشمیر سے تعلق رکھنے والی ایک فوٹوگرافر بھی شامل ہے۔

خیال رہے کہ یہ ایوارڈ دینے کا سلسلہ 1911 میں انتقال کرنے والے اخبار پبلشر جوزف پلٹزر کی وصیت پر 1917 میں شروع کیا گیا تھا۔ جوزف پلٹزر نے کولمبیا یونیورسٹی میں جرنلزم اسکول شروع کرنے اور پلٹزر ایوارڈ کے لیے اپنی زندگی میں ہی رقم مختص کر دی تھی۔

صحافت کے شعبے میں 'پبلک سروس' کی کٹیگری میں دی واشنگٹن پوسٹ کو ایوارڈ دیا گیا۔اخبار کو یہ ایوارڈ سال 2021 میں امریکی کانگریس کی عمارت' کیپٹل ہل' پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کیے گئے حملے کی کوریج پر دیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس چھ جنوری کو سابق صدر ٹرمپ کے حامیوں نے کپیٹل ہل پر اس وقت حملہ کیا تھا جب وہاں نو منتخب صدر جوبائیڈن کی کامیابی کی توثیق کا عمل جاری تھا۔

دانش صدیقی کو بھارت میں کرونا وائرس سے ہونے والی اموات کی کوریج کے لیے پلٹزر دیا گیا۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق پلٹزر پرائز ایڈمنسٹریٹر مارجری ملر نے ایوارڈ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن پوسٹ نے چھ جنوری 2021 کو واشنگٹن پر ہونے والے حملے پر متوازن اور غیر متزلزل کوریج فراہم کی۔

صحافت کے شعبے میں اس سال سب سے زیادہ ایوارڈ 'دی نیویارک ٹائمز' کے نام رہے اور وہ 'نیشنل رپورٹنگ'، 'انٹرنیشنل رپورٹنگ ' اور تنقید کی کٹیگریز میں ایوارڈ جیتنے میں کامیاب رہا۔

دی نیویارک ٹائمز کو نیشنل رپورٹنگ میں پولیس کی جانب سے جان لیوا ٹریفک کو روکنے سے متعلق اپنی کوریج پر ایوارڈ دیا گیا۔

ادارے کو دوسرا ایوارڈ انٹرنیشنل رپورٹنگ کی کٹیگری میں مشرقِ وسطیٰ میں امریکی فضائی جنگ کی ناکامی کا جائزہ پیش کرنے پر دیا گیا۔

دی نیویارک ٹائمز کے لیے تیسرا ایوارڈ 'تنقید' کی کٹیگری میں بڑے پیمانے پر تنقید کرنے والی سالامیشا ٹیلٹ جیتنے میں کامیاب رہیں اور انہیں فن اور ثقافت میں نسل پرستی کے بارے میں لکھنے پر یہ ایوارڈ دیا گیا۔

'فیچر فوٹوگرافی' کا ایوارڈ خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کےچار فوٹوگرافرز کے نام رہاجس میں بھارت سے تعلق رکھنے والے مرحوم دانش صدیقی بھی شامل ہیں۔

دانش صدیقی گزشتہ برس جولائی میں افغانستان میں جنگ کی کوریج کے دوران ہلاک ہو گئے تھے۔ انہیں بھارت میں کرونا وائرس سے ہونے والی اموات کی کوریج کے لیے پلٹزر دیا گیا۔

دانش صدیقی کے علاوہ ایوارڈ جیتنے والے بھارتی شہریوں میں رائٹرز کے فوٹوگرافرز میں عدنان عابدی، ثنا ارشاد مٹو اور امت دیو بھی شامل ہیں جب کہ خاتون فوٹوگرافرز بھارت کے زیرِانتظام کشمیر سے تعلق رکھتی ہیں۔

دیگر کٹیگریز میں بریکنگ نیوز رپورٹنگ کا ایوارڈ دی میامی ہیرالڈ کے اسٹاف کو دیا گیا۔ اسی طرح انویسٹی گیٹو رپورٹنگ کا ایوارڈ دی ٹمپا بے ٹائمز کے کوری جے جانسن، ریبیکا وولنگٹن اور ایلی مرے کو ملا۔

اسی طرح بریکنگ نیوز فوٹوگرافی میں لاس اینجلس ٹائمز اور گیٹی امیجز ایوارڈ جیتنے میں کامیاب رہے۔

دی لاس اینجلس ٹائمز کو افغانستان سے امریکی انخلا کی تصاویر جب کہ گیٹی امیجز کے اسٹاف کو کیپٹل ہل پر حملے کی جامع تصاویر پر ایوارڈ سے نوازا گیا۔

اس کے علاوہ یوکرین کے صحافیوں کو روسی حملے کی کوریج کے لیے خصوصی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

پلٹزر بورڈ کی جانب سے 'دنیا بھر میں صحافیوں کے لیے چیلنجنگ اور خطرناک وقت' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ یوکرین جنگ کی کوریج کے دوران 12 صحافی ہلاک ہوئے جب کہ رواں سال میکسیکو سے تعلق رکھنے والے 8 صحافیوں کو قتل کردیا گیا۔ اس کے علاوہ افغانستان اور میانمار میں بھی صحافیوں کے خلاف حملے اور دھمکیاں دینے کے واقعات بھی پیش آئے۔

اس خبر میں شامل بعض مواد خبر رساں ادارے'رائٹرز' سے لیا گیا۔