جمعرات کو جموں و کشمیر میں کرونا وائرس پر قابو پانے کے لئے عائد پابندیوں کی وجہ سے عید پر کوئی بڑا اجتماع ہوا اور نہ ہی اس موقعے پر کہیں روایتی چہل پہل نظر آئی۔
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے 11 اضلاع میں 29 اپریل کی شام ’کرونا کرفیو‘ نافذ کیا گیا تھا جس کے اگلے ہی روز جموں و کشمیر کے تمام 20 اضلاع میں یہ پابندیاں عائد کردی گئی تھیں۔
جموں و کشمیر میں کرونا وبا کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال کے سبب نمازِ عید کا کوئی بڑاجتماع نہیں ہوسکا۔
صرف محلہ مساجد اور بعض بستیوں میں رہائشی مکانوں کے صحن میں لوگوں کی قلیل تعداد نے کووڈ ایس او پیز اور دیگر ہدایات پرعمل کرتے ہوئے نمازِ عید ادا کی۔
عید کے موقعے پر وادی میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ تھا۔
لاک ڈاؤن کے دوران پولیس نے وادی میں جگہ جگہ ناکے لگا رکھے تھے جہاں سے صرف صحافیوں اور ڈاکٹروں کو گزرنے کی اجازت تھی۔
جموں و کشمیر کے 20 اضلاع میں نافذ کیا گیا لاک ڈاؤن 18 مئی تک جاری رہے گا۔