ازبکستان: کھانسی کی بھارتی دوا پینے سے18 بچے ہلاک

اس سے قبل عالمی ادارہ صحت نے افریقی ملک گیمبیا میں بھارتی کمپنی کے تیار کردہ کھانسی کے شربت سے66 بچوں کی موت کی اطلاع دی تھی۔ فوٹو اے ایف پی

ازبکستان کی وزارت صحت نے بدھ کو بتایا کہ ملک میں کم از کم 18 بچےکھانسی سے بچاؤ کے اس شربت کے استعمال کے بعد ہلاک ہو گئے، جسے بھارت کی ایک دوا ساز کمپنی نے تیار کیا تھا۔ ازبکستان کی وزارت نے کہا ہے کہ اس شربت میں ایک زہریلا مادہ، ’ایتھیلین گلائکول‘ موجود تھا۔

ازبکستان کی وزارت صحت کے مطابق اسے بچوں کے لیے مقررہ خوراک سے زیادہ مقدار میں یا تو ان کے والدین نے دیا، جنہوں نے اسےغلطی سے نزلہ زکام کا علاج سمجھا، یا انہوں نے ایسا فارماسسٹ کے مشورے پر کیا۔

ماریون بائیوٹیک کے ایک قانونی نمائندے نے جمعرات کو بتایا کہ فارماسیوٹیکل اور کاسمیٹکس بنانے والی بھارتی کمپنی نے ازبکستان میں 18 بچوں کی ہلاکت سے منسلک کھانسی کے شربت کی تیاری روک دی ہے۔

اس سے قبل ایک ایسا ہی واقعہ افریقی ملک گیمبیا میں بھی پیش آ چکا ہے جہاں بھارت کی ایک دوا ساز کمپنی کے تیار کردہ کھانسی کا شربت پینے سے کم از کم 70 بچے ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ دوا نئی دہلی میں قائم ’ میڈن فارماسیوٹیکلز لمیٹڈ ‘کا تیارکردہ تھا اور اس واقعہ پر عالمی ادارہ صحت نے انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت سے اس کی تحقیقات کرانے کی اپیل کی تھی۔

تاہم اس کے بعد بھارتی حکومت اور کمپنی کی جانب سے ان الزامات کی تردید کی گئی ہے۔

SEE ALSO: بھارتی دوا سے گیمبیا میں 70 بچوں کی ہلاکت، بھارتی حکومت نے دوا کو نقلی قرار دے دیا

کمپنی کی نوئیڈا کی تنصیب کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، میریون بائیوٹیک کے قانونی نمائندے، حسن ہیرس نے کہا کہ کمپنی کو ان اموات پر افسوس ہے اور اس نے Dok-1 Max شربت کی پروڈکشن روک دی ہے۔

بھارت کی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا ہےکہ بھارت کے ادویات کی نگرانی کرنے والے ادارے نے بتایا ہے کہ اس نے نوئیڈا میں ماریون بائیوٹیک کی تنصیب کا معائنہ کیا ہے اور وہ اپنے ازبک ہم منصب کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں ہے۔

SEE ALSO: بھارت سے گیمبیا درآمد ہونے والے سیرپ سے بچوں کی مبینہ اموات، نئی دہلی نے تحقیقات شروع کر دیں

رائٹرز نے اطلاع دی ہے کہ پولیس کو ماریون بائیوٹیک کے دفتر کے گیٹ پر دیکھا گیا، جو ایک ہیلتھ کیئر اور فارماسیوٹیکل کمپنی اور ایمینوکس گروپ کا ایک حصہ ہے، جس کا کھانسی کا سیرپ ازبکستان میں بچوں کی اموات کا سبب بنا ہے۔

اس معاملے کی تحقیقات کے بعد ازبک وزارت نے سات ملازمین کو برطرف کر دیا، اور کچھ ماہرین کے خلاف ضابطے کی کارروائیاں کی گئ ہیں۔

وزارت نے مزید کہا کہ Doc-1 Max گولیاں اور شربت بھی ادویات فروخت کرنے والے تمام اسٹوروں سے اٹھا لیا گیا ہے۔

SEE ALSO: انڈونیشیا: بخار کی دوا سے 150 بچوں کی اموات، دوا ساز کمپنیوں کے خلاف کارروائی

بھارتی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ بھارتی کمپنی ماریون بائیوٹیک، نوئیڈا، اتر پردیش کے تیار کردہ کھانسی کے شربت کے بارے میں ازبکستان سے موصول ہونے والی اطلاعات پر بھارت کا ادویات کو ریگولیٹ کرنے والا محکمہ، ازبکستان کے نیشنل ڈرگ ریگولیٹر کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کھانسی کے سیرپ کے نمونے مینوفیکچرنگ کےادارےسے لیے گئے ہیں اور انہیں جانچ کے لیے ریجنل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری، چندی گڑھ بھیج دیا گیا ہے۔

SEE ALSO: کرونا اور بخار کے کیسز میں اضافہ، کیا چین حریف ملک بھارت سے ادویات درآمد کرے گا؟

بھارت کا شمار ادویات برآمد کرنے والے بڑے ملکوں میں ہوتا ہے اورگزشتہ دہائی کے دوران اس کی ادویات کی برآمدات دو گنا ہو کر گزشتہ مالی سال میں 24 ارب ڈالر سے بڑھ گئی تھیں۔

یہ رپورٹ خبر رساں ادارے رائٹرز کی اطلاعات پر مبنی ہے۔