بالی وڈ اسٹارز سے قریبی تعلقات رکھنے والے سیاست دان کا ممبئ میں قتل

بابا صدیق کو ممبئی میں ان کے بیٹے کے دفتر کے باہر گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔

  • بابا صدیق کئی دہائیوں تک کانگریس سے منسلک رہے۔
  • انہوں نے حال ہی میں نیشنل کانگریس پارٹی کے مہارشٹرا میں حکومت کرنے والے دھڑے میں شمولیت اختیار کی تھی۔
  • مقتول رہنما بابا صدیق کے بھارتی فلم انڈسٹری کے کئی سپر اسٹارز کے ساتھ قریبی تعلقات تھے.۔
  • مہارشٹرا میں رواں سال نومبر میں ریاستی انتخابات ہونے والے ہیں۔

ویب ڈیسک — بھارت کے معاشی مرکز ممبئی میں ایک معروف بزنس مین کو قتل کردیا گیا ہے جو بالی وڈ سے قریبی تعلقات کی شہرت رکھتے تھے۔

قتل کی یہ واردات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب چند ہفتے بعد ہی مہاراشٹرا کے ریاستی انتخابات ہونے والے ہیں۔

ممبئی پولیس کے بیان کے مطابق ہفتے کی شب 66 سالہ بابا صدیق پر ممبئی میں بیٹے کے دفتر کے باہر فائرنگ کی گئی جس کے بعد انہیں لیلا وتی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جان بر نہ ہوسکے۔

بابا صدیق دہائیوں تک کانگریس سے وابستہ رہے تاہم حال ہی میں انہوں نے مہارشٹرا کی علاقائی جماعت نیشنل کانگریس پارٹی کے حکومت میں شامل ہونے والے دھڑے میں شمولیت اختیار کی تھی۔

بابا صدیق بھارتی فلمی صنعت کے کئی سپر اسٹارز سے قریبی تعلقات کی وجہ سے بھی مشہور تھے اور ان کی دی گئی افطار پارٹیوں سمیت مختلف تقریبات میں صفِ اول کے فن کار بڑی تعداد میں شریک ہوتے تھے۔

مہاراشٹرا کے نائب وزیرِ اعلیٰ اجیت پوار نے بابا صدیق کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات مکمل کی جائیں گی اور ذمے داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ حملے کے ماسٹر مائنڈ کو بھی بے نقاب کیا جائے گا۔

بھارتی خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق دو مشتبہ حملہ آوروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور دیگر کی تلاش جاری ہے۔

مہاراشٹرا میں رواں برس نومبر میں ریاستی انتخابات بھی منعقد ہونے والے ہیں۔

اس خبر میں شامل معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں۔