اطلاعات کے مطابق انڈونیشیا کی فضائیہ نے پاکستان کے ایک مسافر طیارے کو بغیر اجازت ملک کی فضائی حدود میں داخل ہونے پر زبردستی زمین پر اُتار لیا ہے۔
پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ یہ طیارہ مشرقی تیمور میں تعینات اقوام متحدہ کی امن فورس نے چارٹر کر رکھا تھا اور ممکن ہے کہ خراب موسم کے باعث یہ انڈونیشیا کی حدود میں داخل ہو گیا ہو۔
انڈونیشیا کی فضائیہ کے سربراہ اگس سپریاتنا (Agus Supriatna) نے کہا ہے کہ بوئینگ سیون تھری سیون ساخت کے اس طیارے پر 54 افراد سوار تھے۔ ہوائی جہاز کو لڑاکا طیاروں نے پیر کے روز جنوبی سولاوسی (South Sulawesi) صوبے کے دارالحکومت ماکاسار میں سلطان حسن الدین ایئرپورٹ پر اُترنے پر مجبور کر دیا تھا۔
فضائیہ کے سربراہ کے مطابق ضروری دستاویزات فراہم کیے جانے کے بعد طیارہ کو روانہ ہونے کی اجازت دے دی جائے گی۔
پی آئی اے کے ترجمان تاج ور مشہود نے کہا ہے کہ اس واقع کے بارے میں انڈونیشیا میں پاکستان کے سفارت خانے کو مطلع کر دیا گیا ہے جس نے اس بارے میں اقدامات کرنا شروع کر دیے ہیں۔