رسائی کے لنکس

پی آئی اے کے ملازمین کا احتجاج، پروازیں متاثر


پی آئی اے کے ملازمین کا احتجاج، پروازیں متاثر
پی آئی اے کے ملازمین کا احتجاج، پروازیں متاثر

قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کے ملازمین نے اپنے مطالبات اور انتظامیہ کے مجوزہ اقدامات کے خلاف منگل کو ملک گیر ہڑتال کی جس کے باعث اندرون اور بیرون ملک کچھ پروازوں کا شیڈول متاثرہوا۔

مظاہرین کی تنظیم ائیر لیگ کے صدر عثمان خان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں انتظامیہ سے اختلافات کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن’ پی آئی اے‘ نے امریکہ اور یورپی ممالک کے منافع بخش فضائی روٹ ایک ترک ائیر لائن کو فروخت کر دیے ہیں جس سے اُن کے بقول ملک کی سب سے بڑی فضائی کمپنی محدو د ہو کر رہ گئی ۔ جب کہ مظاہر ین برطرف کیے گئے آٹھ پائلٹوں کی بحالی اور ادارے کے مینجنگ ڈائریکٹراعجاز ہارون کو اُن کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔

ادارے کے ملازمین کو خدشہ ہے کہ ترک فضائی کمپنی کے ساتھ معاہدے کے بعد اُن کی تنخواہوں میں کمی اور ملازمتوں میں کٹوتی ہوسکتی ہے ۔

لیکن پی آئی اے کے ترجمان مشہود تاجور نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ترک کمپنی کے ساتھ فضائی روٹس پر صرف بات چیت ہوئی ہے اور اس بارے میں کسی معاہدے کا کوئی وجود نہیں ہے لہذا اُن کے بقول ادارے کے بعض ملازمین کی طرف سے احتجاج بلاجواز ہے ۔

اُنھوں نے ہڑتال میں شامل تنظیموں کے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے علاوہ ملک کے باقی تمام شہروں سے پروازوں کی آمدو رفت معمول کے مطابق تھی تاہم اسلام آباد میں احتجاج کے باعث مسافروں کو مشکلات کا سامنارہا ۔

مشہود تاجور نے احتجاج میں شامل ملازمین سے کہا کہ وہ مذاکرات کا راستہ اختیار کریں کیوں کہ ہڑتالوں سے ناصرف پی آئی اے کے ذریعے سفر کرنے والے مسافر متاثرہو رہے ہیں بلکہ اُن کے بقول یہ اقدام ملک کی بدنامی کا باعث بھی بن رہا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ قومی فضائی کمپنی کی انتظامیہ مظاہرین کا موقف سننے اور اُن کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے ۔

XS
SM
MD
LG