صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کی ایک بین الاقوامی تنظیم کا کہنا ہے کہ اس سال دنیا بھر میں کم از کم 60 صحافی ہلاک ہو ئے اور ان میں زیادہ تر کا تعلق بین الاقوامی صحافت سے ہے۔
نیویارک میں قائم تنظیم (سی پی جے) کی طرف سے منگل کو جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ میں 2014ء کے دوران 21 ممالک میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تفصیل بیان کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق مقامی صحافی سب سے زیادہ نشانہ بن رہے ہیں تاہم ہلاک ہونے والوں میں سے 23 فیصد بین لاقوامی صحافی تھے۔ اگر اس کا موازنہ سی پی جے کی طرف سے 1992ء سے ہلاک ہونے والے صحافیوں کے اعدادوشمار سے کیا جائے تو ہلاک ہونے والے صحافیوں میں سے 90 فیصد مقامی صحافی تھے۔
رپورٹ کے مطابق اس اضافے کی وجہ " متنازع علاقوں میں بڑھتا ہوا تشدد جس میں مغربی شہریوں کو اکثر نشانہ بنایا جاتا ہے" ۔
اب تک شام صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک ملک ہے جہاں اس سال 17 صحافی ہلاک ہوئے۔ عراق اور یوکرین میں پانچ صحافی جبکہ چار صحافیوں کی ہلاکت صومالیہ کے علاوہ اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے مابین لڑائی میں ہوئی۔
سی پی جے نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں 2014ء صحافیوں کے لیے سب سے زیادہ مہلک سال رہا۔
افغانستان، پاکستان اور پیر اگوا، ہر ایک ملک میں تین، تین صحافی ہلاک ہوئے اور تنظیم کی طرف سے وسطی افریقی جمہوریہ میں بھی پہلی بار ایک صحافی کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 43 فیصد صحافیوں کو قتل کیا گیا جبکہ 38 فیصد لڑائی اور گولہ باری کے تبادلے میں ہلاک ہوئے۔