اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے مسٹر نتن یاہو پر تہران کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرنے کا الزام لگاتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی کہ ان کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کی جانب سے تہران کے جوہری پروگرام کے گرد واضح سرخ لکیر کھینچنے کی دنیا سے اس اپیل کے بعد ایران نے کہاہے کہ وہ کسی بھی حملے کا جواب دے گا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے مسٹر نتن یاہو پر تہران کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرنے کا الزام لگاتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی کہ ان کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
عالمی طاقتوں کو خدشہ ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کررہاہے۔
جمعرات کو مسٹر نتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مندوبین کو بتایا کہ ایران کو اپنے جوہری مقاصد سے باز رکھنے کے لیے دنیا کے ہاتھ سے وقت نکلا جارہاہے۔ انہوں نے اپنے بیان کی وضاحت میں ایک بم کی تصویر استعمال کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے کہ ایران جوہری افزودگی کا دوسرا مرحلہ، جو ایک بم کی تیاری کے لیے ضروری ہے، مکمل کرے، اس کے گرد سرخ لکیر کھینچنا بہت ضروری ہے۔
اس ہفتے کے شروع میں امریکی صدر براک اوباما نے کہاتھا کہ امریکہ تہران کو جوہری ہتھیاربنانے سے باز رکھنے کے لیے ہر ضروری قدم اٹھائے گا۔ لیکن انہوں نے ایران کو کوئی الٹی میٹم نہیں دیا۔
امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے جمعرات کو اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو سے ملاقات کی، لیکن ان کی گفتگو کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
جمعرات کو ہی ایران سے مذاکرات کرنے والے چھ عالمی طاقتوں کے گروپ کے نمائندوں نے ، جس میں امریکہ، روس، چین، برطانیہ ، فرانس اور جرمنی شامل ہیں، ایران سے جوہری مذاکرات شروع کرنے کے حوالے سے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر سائیڈ لائن ملاقات کی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ایک عہدے دار نے کہاہے کہ گروپ کے ارکان اس نکتے پر یکجا ہیں کہ ایران عالمی برداری کے خدشات دور کرے
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے مسٹر نتن یاہو پر تہران کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرنے کا الزام لگاتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی کہ ان کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
عالمی طاقتوں کو خدشہ ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کررہاہے۔
جمعرات کو مسٹر نتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مندوبین کو بتایا کہ ایران کو اپنے جوہری مقاصد سے باز رکھنے کے لیے دنیا کے ہاتھ سے وقت نکلا جارہاہے۔ انہوں نے اپنے بیان کی وضاحت میں ایک بم کی تصویر استعمال کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے کہ ایران جوہری افزودگی کا دوسرا مرحلہ، جو ایک بم کی تیاری کے لیے ضروری ہے، مکمل کرے، اس کے گرد سرخ لکیر کھینچنا بہت ضروری ہے۔
اس ہفتے کے شروع میں امریکی صدر براک اوباما نے کہاتھا کہ امریکہ تہران کو جوہری ہتھیاربنانے سے باز رکھنے کے لیے ہر ضروری قدم اٹھائے گا۔ لیکن انہوں نے ایران کو کوئی الٹی میٹم نہیں دیا۔
امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے جمعرات کو اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو سے ملاقات کی، لیکن ان کی گفتگو کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
جمعرات کو ہی ایران سے مذاکرات کرنے والے چھ عالمی طاقتوں کے گروپ کے نمائندوں نے ، جس میں امریکہ، روس، چین، برطانیہ ، فرانس اور جرمنی شامل ہیں، ایران سے جوہری مذاکرات شروع کرنے کے حوالے سے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر سائیڈ لائن ملاقات کی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ایک عہدے دار نے کہاہے کہ گروپ کے ارکان اس نکتے پر یکجا ہیں کہ ایران عالمی برداری کے خدشات دور کرے