ایران کے حزب اختلاف کے راہنماپیر کے روز تہران میں مصر اور تیونس میں حکومت مخالف کامیاب تحریکوں کی حمایت میں جلوس نکالنے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔
ایران کی وزارت داخلہ نے انہیں جلوس کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے اسے باغیوں کی جانب سے بلوؤں کی کوشش کا نام دیاتھا۔
ایرانی اصلاح پسند راہنما مہدی کروبی کو اپنے گھر میں نظر بند کردیا گیا ہے۔ زیادہ امکان یہی ہے کہ نظربندی کا تعلق جلوس نکانے کے لیے ان کی درخواست سے ہے۔
تاہم اتوار کو کروبی کی ویب سائٹ اور حزب اختلاف کے ایک دوسرے راہنما میر حسین موسوی نے ایک بار پھر لوگوں سے جلوس میں شامل ہونے کی اپیل کی۔
کروبی کی ویب سائٹ Kaleme پرجاری ہونے والے ایک بیان میں ایرانی حکومت کی پابندیوں کو سول سوسائٹی اور سیاسی کارکنوں کےایک انتہائی پرامن مظاہرے سےخوف کوکمزوری کی علامت قرار دیا گیا ہے۔
ایرانی حکومت کے راہنماؤں نے تیونس اور مصر کے حالیہ عوامی مظاہروں کی حمایت کی تھی۔ ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے انہیں خطے میں اسلامی بیداری کی لہر سے تعبیر کیا تھا۔