پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے خلاف ایران میں پُر تشدد مظاہرے جاری
ایرانی حکومت نے مظاہروں پر قابو پانے اور مظاہرین کے درمیان رابطے روکنے کے لیے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی ہے۔
ایران میں پیٹرول کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد اس کی نئی قیمت 15000 ریال یعنی تقریباً 13 سینٹ فی لیٹر ہو گئی ہے۔ جو اب بھی دنیا بھر میں تیل کی کم ترین قیمتوں میں شامل ہے۔
حالیہ مظاہروں سے ایران کی حکومت پر دباؤ میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے جو صدر ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ سخت اقتصادی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
صدر ٹرمپ تہران کے عالمی طاقتوں کےساتھ جوہری معاہدے سے یہ کہتے ہوئے الگ ہو گئے تھے کہ یہ معاہدہ ایران کو جوہری سرگرمیوں سے روکنے میں ناکافی ہے۔ معاہدے سے علیحدگی کے بعد امریکہ نے ایران پر ماضی کے مقابلے میں سخت تر اقتصادی پابندیاں لگا دیں تھیں۔
تیل کے قیمتوں میں اضافے کے خلاف ایران کے طول و عرض میں ہونے والے زیادہ تر مظاہرے پرامن رہے۔ لیکن بعض مقامات پر تشدد دیکھنے میں آیا۔