ایران کے پاسداران انقلاب نے 'مخالف دہشت گرد جتھے' کو کارروائی میں ختم کر دیا: سرکاری ٹی وی

پاسداران انقلاب کی زمینی فورس کی فراہم کردہ تصویر میں شمال مغربی ایران میں ایک مشق میں شرکت کے دوران اس کے فوجی ۔ فوٹو اے پی، 17 اکتوبر 2022

  • ایران کےسرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ پاسداران انقلاب کی زمینی فورس نے ایک مسلح مخالف گروپ کو ختم کر دیا ہے۔
  • اس نے گروپ کو لٹیروں اور دہشت گردوں سے تعبیر کیا۔
  • پاسداران انقلاب نے خبردار کیا کہ ایران کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کے خلاف کسی بھی اقدام کا فیصلہ کن اور سخت جواب دیا جائے گا۔
  • اس کارروائی میں ٹیم کے کئی ارکان ہلاک اور زخمی ہوئے۔ٹی وی
  • ایران کے مغربی آذربائیجان صوبے کی سرحدیں دو ممالک ترکی اور عراق سے ملتی ہیں۔ ترکی کے ساتھ ایرانی سرحد 550 کلومیٹر لمبی ہے۔


ایران کے سرکاری ٹی وی نے منگل کو رپورٹ کیا ہےکہ ایران کی طاقتور پاسداران انقلاب فورسز نے ملک کے شمال مغرب میں مسلح ڈاکوؤں کو ختم کر دیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاسداران انقلاب کی زمینی افواج نے، جسے IRGC کے نام سے جانا جاتا ہے، مغربی آذربائیجان صوبے میں ایک انقلاب مخالف دہشت گرد ٹیم کو ختم کر دیا جو اس کی شمال مغربی سرحدوں سے ایران میں داخل ہونے کا منصوبہ بنا رہی تھی۔

SEE ALSO: داعش نے ایران میں خودکش دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی

سرکاری ٹی وی نے بتایا کہ اس کارروائی میں ٹیم کے کئی ارکان ہلاک اور زخمی ہوئے، اور ان کے ساز و سامان کو پاسداران انقلاب فورسز نے ضبط کر لیا۔

پاسداران انقلاب نے خبردار کیا کہ ایران کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کے خلاف کسی بھی اقدام کا فیصلہ کن اور سخت جواب دیا جائے گا۔

ٹی وی رپورٹ میں آپریشن کے صحیح مقام کی وضاحت نہیں کی گئی۔

ایران کے مغربی آذربائیجان صوبے کی سرحدیں دو ممالک ترکی اور عراق سے ملتی ہیں۔ ترکی کے ساتھ ایرانی سرحد 550 کلومیٹر لمبی ہے۔

SEE ALSO: ایران کے ڈرون پروگرام میں مدد دینے والے نیٹ ورک پر امریکی پابندیاں عائد

اس علاقے میں کبھی کبھار ایرانی فورسز اور کرد علیحدگی پسندوں کے درمیان، اور اسی طرح شدت پسند داعش گروپ سے منسلک جنگجوؤں کے درمیان لڑائی ہوتی رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 2022 میں، ایران کی انٹیلیجنس فورسز نے اسرائیل سے وابستہ ایک بڑے جاسوسی کے نیٹ ورک کو ختم کر دیا تھا جس نے مبینہ طور پر ملک میں تخریب کاری کے لیے جرائم پیشہ افراد کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔

اس رپورٹ کا مواد ایسو سی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے۔