اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ایران، وینزویلا اور سوڈان سمیت آٹھ ممالک اقوام متحدہ کی 193 رکنی جنرل اسمبلی میں ووٹنگ کے حق سے محروم ہو گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے جنرل اسمبلی کے صدر عبداللہ شاہد کو لکھے گئے ایک خط میں بتایا کہا ہے کہ اس عدم ادائیگی کی وجہ سے ووٹنگ کے حق سے محروم ہونے والوں میں انٹیگوا اور باربوڈا، جمہوریہ کانگو، گنی، پاپوا نیوگنی اور وانواتو بھی شامل ہیں جن کے ووٹنگ حقوق فوری طور پر معطل ہیں۔
اقوام متحدہ کے چارٹر میں کہا گیا ہے کہ وہ اراکین جن کے بقایات گزشتہ دو برسوں کے بقایاجات کے مساوی یا اس سے زیادہ ہوں تو وہ اپنے ووٹنگ کے حق سے محروم ہوجاتے ہیں۔
اپنے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے، جنرل اسمبلی نے فیصلہ کیا کہ بقایاجات کی عدم ادائیگی کی فہرست میں شامل تین افریقی ممالک کوموروز، ساوٹوم اور پرنسپے اور صومالیہ کے ووٹنگ کے حقوق برقرار رکھے جائیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خط کےمطابق ووٹنگ حقوق کی بحالی کے لیے ایران کو کم سے کم ایک کروڑ چوراسی لاکھ بارہ ہزار چار سو اڑتیس ڈالر، وینزویلا کو کم از کم تین کروڑ اٹھانوے لاکھ پچاس ہزار سات سو اکسٹھ ڈالر اور سوڈان کو کم از کم دو لاکھ ننانوے ہزار چوالیس ڈالر فوری ادا کرنا ہوں گے؛ جبکہ دیگر ممالک میں سے ہر ایک کو پچھتر ہزار ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔
ایران نے جنوری دو ہزار اکیس میں بھی اپنے ووٹنگ حقوق کھو دئے تھے۔ تاہم، اس نے جون میں کم سے کم ادائیگی کرکے یہ حقوق دوبارہ حاصل کر لیے تھےاور اجلاس سے خطاب میں امریکہ کو اس بات کے لیے تنقید کانشانہ بنایا تھا کہ اس نے پابندی عائد کرکے اس کے غیر ملکی بنکوں میں پڑے اربوں ڈالر تک رسائی سے روک رکھا ہے۔ اس وقت اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے جنوبی کوریا سمیت مختلف مقامات پر قائم بنکوں اور سرکاری حکام کا شکریہ ادا کیا تھا کہ انھوں نے اس ادائیگی کو ممکن بنایا تھا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو ہزار اٹھارہ میں تہران اور چھ بڑی طاقتوں کے درمیان دو ہزار پندرہ کے جوہری معاہدے سے امریکہ کو الگ کرنےکے بعد ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
(خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے)