ایٹمی پروگرام کا دفاع کریں گے، ایران کا اعلان

فائل

ایران کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ تہران ہر صورت یورینیم افزودہ کرنے کے اپنے حق کا دفاع کرے گا۔
ایران کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ تہران ہر صورت یورینیم افزودہ کرنے کے اپنے حق کا دفاع کرے گا۔

جوہری معاملات پر ایران کے اعلیٰ مذاکرات کار سعید جلیلی نے جمعرات کو قازقستان کے شہر الماتے میں ایک یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ انہیں ایران کے جوہری پروگرام کو تسلیم کرنا ہوگا۔

سعید جلیلی نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب جمعے کو الماتے میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری تنازع پر مذاکرات کا نیا دور شروع ہونے جارہا ہے۔

اپنے خطاب میں جلیلی نے واضح کیا کہ اگرمذاکرات میں شریک ممالک کوئی 'بریک تھرو' چاہتے ہیں تو انہیں ایران کا جوہری پروگرام چلانے کا حق تسلیم کرنا ہوگا۔

ایرانی مذاکرات کار نے جون میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے بعد ایران کی جوہری پالیسی میں کسی تبدیلی کے امکان کو رد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انتخاب کے بعد ایرانی عوام مزید شدت اور جذبے کے ساتھ یورینیم افزودہ کرنے کے اپنے حق کا دفاع کریں گے۔

سعید جلیلی کا کہنا تھا کہ جمعے کو شروع ہونے والے مذاکرات صرف اسی صورت میں آگے بڑھ سکتے ہیں جب ایران کا یورینیم افزودہ کرنے کا حق تسلیم کیا جائے گا۔

امریکہ اور دیگر عالمی طاقتوں کو شبہ ہے کہ ایران اپنے سول جوہری پروگرام کی آڑ میں ایٹمی ہتھیار تیار کر رہا ہے۔ یہ ممالک ایران سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ یورینیم کی اعلیٰ درجے کی افزودگی ترک کردے۔

لیکن ایرانی حکومت جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے الزامات کی تردید کرتی آئی ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ تہران کا ایٹمی پروگرام صرف توانائی کی پیداوار اور طبی تحقیق کے لیے استعمال ہورہا ہے۔