ایران کے معروف فلم ساز محمد رسولوف نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں متعدد فلم سازوں اور انڈسٹری کے دیگر افراد کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ہیں جن میں سے بعض کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
محمد رسولوف نے اپنے انسٹاگرام پر اکاؤنٹ پر فلم انڈسٹری سے وابستہ متعدد افراد کا دستخط شدہ ایک بیان پوسٹ کیا۔
بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے فلم پروڈکشن کا سامان بھی ضبط کرلیا ہے۔ فلم سازوں نے ان چھاپوں اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے 'غیر قانونی' قرار دیا ہے۔
محمد رسولوف نے ایک اور انسٹاگرام پوسٹ میں حراست میں لیے گئے دو فلم ساز فیروزہ خسروانی اور مینا کشاورز کی نشان دہی کی۔ اور یہ بھی بتایا کہ حالیہ چھاپوں میں انہیں نشانہ نہیں بنایا گیا۔
فلم سازوں کے گھروں پر چھاپوں اور ان کی پکڑ دھکڑ سے متعلق ایرانی حکام کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
مزید پڑھیے: ایوارڈ یافتہ ایرانی فلم ساز کو فلم بنانے پر ایک سال قیدواضح رہے کہ ایرانی فلم ساز محمد رسولوف کی فلم 'دیئر از نو ایول' کو سن 2020 میں 'برلن فلم فیسٹیول' میں اعلیٰ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
فلم 'دیئر از نو ایول' میں ایران میں سزائے موت اور ذاتی آزادی پر پابندیوں سے جڑی کہانیاں بیان کی گئی ہیں۔
محمد رسولوف کو ایوارڈ ملنے کے بعد ایک برس قید کی سزا سنائی گئی تھی جب کہ ان پر فلمیں بنانے اور بیرونِ ملک سفر کرنے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔ ان کے وکیل نے سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔
واضح رہے کہ ایران میں اکثر ثقافتی شعبوں سے وابستہ افراد کو مبینہ سیکیورٹی خلاف ورزیوں کی بنیاد پر گرفتار کیا جاتاہے۔
ایران کے قدامت پسند حکام ملک میں ثقافتی سرگرمیوں کو مغرب کی جانب سے ایران کے خلاف 'نرم جنگ'اور اسلامی عقائد کو داغ دار کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں۔