جنگ جوؤں نے بدھ کے دِن مشرقی بحیرہٴروم کی طرف سے فلوجہ اور رمادی کے حصوں پر دھاوا بول دیا تھا، پولیس کے تھانوں میں گھس گئے تھے، فوجی چوکیوں پر قبضہ جما لیا تھا اور قیدی چھڑا لیے تھے
واشنگٹن —
جمعرات کے روز عراقی افواج اور القاعدہ سے منسلک شدت پسندوں کے درمیان شدید لڑائی ہوئی، جو دو اہم شہروں کے کچھ حصوں پر قابض ہوگئے تھے۔
حکومت نے فلوجہ اور رمادی میں شدت پسندوں کے خلاف لڑاکا جیٹ طیارے استعمال کیے اور راکٹ برسائے۔ ہلاکتوں کی تعداد واضح نہیں۔
جنگ جوؤں نے بدھ کے دِِن مشرقی بحیرہٴروم کی طرف سےعراق کی اسلامی ریاست کے فلوجہ اور رمادی کے حصوں پر دھاوا بول دیا تھا، پولیس کے تھانوں میں گھس گئے تھے، فوجی چوکیوں پر قبضہ جما لیا تھا اور قیدی چھڑا لیے تھے۔
سنی نواز انتہا پسندوں نے عراق کی شیعہ قیادت والی حکومت اور سنی اقلیت کے درمیان جاری تشدد اور تناؤ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، یہ پُرتشدد کارروائی کی۔
سنی، حکومت پر امتیاز برتنے اور اُن کی ضروریات کو نظرانداز کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔ فرقہ وارانہ شدت پسندی کے باعث 2013ء کے دوران ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
جمعرات کو بغداد اور دیگر مقامات پر ہونے والے بم دھماکوں کے واقعات میں کم از کم 24 افراد ہلاک ہوئے، جِن میں متعدد فوجی شامل ہیں۔
حکومت نے فلوجہ اور رمادی میں شدت پسندوں کے خلاف لڑاکا جیٹ طیارے استعمال کیے اور راکٹ برسائے۔ ہلاکتوں کی تعداد واضح نہیں۔
جنگ جوؤں نے بدھ کے دِِن مشرقی بحیرہٴروم کی طرف سےعراق کی اسلامی ریاست کے فلوجہ اور رمادی کے حصوں پر دھاوا بول دیا تھا، پولیس کے تھانوں میں گھس گئے تھے، فوجی چوکیوں پر قبضہ جما لیا تھا اور قیدی چھڑا لیے تھے۔
سنی نواز انتہا پسندوں نے عراق کی شیعہ قیادت والی حکومت اور سنی اقلیت کے درمیان جاری تشدد اور تناؤ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، یہ پُرتشدد کارروائی کی۔
سنی، حکومت پر امتیاز برتنے اور اُن کی ضروریات کو نظرانداز کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔ فرقہ وارانہ شدت پسندی کے باعث 2013ء کے دوران ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
جمعرات کو بغداد اور دیگر مقامات پر ہونے والے بم دھماکوں کے واقعات میں کم از کم 24 افراد ہلاک ہوئے، جِن میں متعدد فوجی شامل ہیں۔