ایرانی میڈیا نےخبر دی ہے کہ عراقی وزیرِ اعظم نوری المالکی پیرکو ایران کا دورہ کریں گے، جواقتدارمیں رہنےکی غرض سے علاقائی حمایت کےحصول کے لیے کوشاں ہیں۔
ایران کی مہرنیوز ایجنسی نے بتایا ہے کہ اپنے قیام کے دوران مسٹر مالکی اعلیٰ ایرانی عہدے داروں سے عراق میں رونما ہونے والی صورتِ حال پر گفتگو کریں گے۔ رپورٹ میں کسی قسم کی تفصیل نہیں بتائی گئی۔
مارچ میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں کسی کو کوئی واضح فتح حاصل نہیں ہوئی اور کوئی بھی جماعت ابھی تک ایک نئی حکومت تشکیل نہیں دے پائی۔
مسٹر مالکی ایک اتحادقائم کرنے کی کوشش میں ہیں جس کی مدد سے اُنھیں درکارپارلیمانی نشستیں مل جائیں تاکہ وہ حکومت تشکیل دے سکیں۔ حال ہی میں اُن کو شیعہ تحریک کے بااثر رہنما مقتدیٰ الصدر کی حمایت مل گئی ہے، جس سے وہ اپنے ہدف کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
اب مسٹر مالکی عراق کے ہمسایہ ممالک کی حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اُنھوں نے بدھ کودمشق میں شامی صدر بشار الاسد سے ملاقات کرکے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے پر گفتگو کی۔ وہ ترکی اور اردن بھی جائیں گے۔
مسٹر مالکی کے اہم مدِ مقابل، سابق وزیر اعظم ایاد علاوی بھی مشرقِ وسطیٰ کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کرتے رہے ہیں۔ عراق کی سیاسی صورتِ حال پربات چیت کے لیے اُنھوں نےاِسی ہفتے ریاض میں سعودی شاہ عبداللہ سے ملاقات کی ہے۔