عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے میں کم ازکم چھ افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔
حکام نے بتایا کہ پیر کی صبح خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی وزارت داخلہ کی عمارت کے باہر سکیورٹی چیک پوسٹ سے ٹکرادی۔
مرنے والوں میں چار پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کا ماننا ہے کہ نائب صدر طارق الہاشمی کے وارنٹ جاری کرنے کے اعلان کی وجہ سے اس حملے کا ہدف وزارت داخلہ تھی۔
شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے عراق کے وزیراعظم نورالمالکی نے نائب صدر طارق الہاشمی کی گرفتاری کے علاوہ پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان کے نائب صالح المطلق کو برطرف کرے۔ ہاشمی اور مطلق سنی مسلک سے تعلق رکھتے ہیں۔
عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے بعد شراکت اقتدار کے حوالے سے ملک بحران سے دوچار ہے اور اسی اثناء میں پرتشدد کارروائیوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
گزشتہ ہفتے بغداد کے مختلف علاقوں میں ہونے والے بم دھماکوں میں 72 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔