عراقی حکام نے کہا ہے کہ فوجی وردیوں میں ملبوس عسکریت پسندوں نے بغداد کے قریب واقع سنی آبادی پر مشتمل ایک گاؤں پر حملہ کر کے کم از کم 24 افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔
پولیس نے کہا ہے کہ بغداد کے جنوب میں جمعے کی رات عرب جابور کے علاقے میں ہلاک کیے جانے والے سے پہلے ان افراد کے ہاتھ باندھ دیے گئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں پانچ عورتیں بھی شامل ہیں۔ کم از کم سات ہاتھ بندھے ہوئے افراد بعد میں زندہ پائے گئے۔
وزارتِ داخلہ کے حکام نے مرنے والوں کی تعداد 25 بتائی ہے، جب کہ بغداد کی سیکیورٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ دو درجن لوگ مارے گئے ہیں۔
عراقی حکام نے اس علاقے کو بند کر دیا ہے اور کم از کم 25 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
حکام نے بتایا ہے کہ مرنے والوں میں سے کئی افراد کا تعلق حکومت کی پشت پناہی سے چلنے والی ایک ایسی تنظیم سے تھا جس نے 2006ء اور 2007ء میں القاعدہ سے لڑنے کے عراقی اور امریکی افواج کی مدد کی تھی۔ اس تنظیم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے عراق میں تشدد میں نمایاں کمی لانے میں کردار ادا کیا تھا۔