داعش کا 30 ایتھوپین عیسائیوں کو قتل کرنے کا دعویٰ

فائل

ویڈیو مبینہ طور پر لیبیا کے ایک ساحل پر ریکارڈ کی گئی ہے جس میں شدت پسند افریقی شہریوں کے ایک گروہ کا سر قلم کر رہے ہیں۔

مشرقِ وسطیٰ میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش نے ایک نئی ویڈیو جاری کی ہے جس میں تنظیم کے جنگجووں کو افریقی ملک ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے 30 عیسائیوں کو قتل کرتے دکھایا گیا ہے۔

اتوار کو انٹرنیٹ پر جاری کی جانے والے ویڈیو مبینہ طور پر لیبیا کے ایک ساحل پر ریکارڈ کی گئی ہے جس میں شدت پسند افریقی شہریوں کے ایک گروہ کا سر قلم کر رہے ہیں۔

تیس منٹ پر مشتمل اس ویڈیو میں داعش کے عیسائیت اور عیسائیوں سے متعلق موقف اور غیر مسلموں کو اسلام کی جانب "راغب" کرنے کے لیے تنظیم کی کوششوں پر بیان بھی شامل ہے۔

ایتھوپیا کی حکومت کے ترجمان رضوان حسین نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ایتھوپیا کا قاہرہ میں واقع سفارت خانہ ویڈیو کی تصدیق کی کوشش کر رہا ہے اور لیبیا کے حکام سے رابطے میں ہے۔

ترجمان کے مطابق انہیں شبہ ہے کہ ویڈیو میں قتل کیے جانے والے ایتھوپین شہری وہ تارکِ وطن تھے جو غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کے لیے لیبیا گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس اطلاع کی تصدیق ہوگئی تو یہ ان تمام افراد کے لیے ایک انتباہ ہوگا جو غیر قانونی طریقے سے یورپ پہنچنے کے لیے انتہائی خطرات مول لیتے ہیں۔

پڑوسی ملک صومالیہ میں سرگرم شدت پسند تنظیم 'الشباب' کے خلاف علاقائی ملکوں کی فوجی کارروائی میں ایتھوپین افواج کی شرکت کے سبب یہ افریقی ملک مسلمان شدت پسندوں کا ایک عرصے سے ہدف بنا ہوا ہے۔

شام اور عراق داعش کا خاص نشانہ ہیں جہاں تنظیم نے ایک وسیع علاقے پر قبضہ کرنے کے بعد اسے "خلافت" قرار دے رکھا ہے۔

لیکن تنظیم کے شدت پسند نظریات خطے کے دیگر ملکوں خصوصاً لیبیا میں بھی فروغ پارہے ہیں جہاں کے مقامی جنگجو اپنے تئیں داعش کی مقامی شاخیں قائم کرکے اقلیتوں اور سرکاری تنصیبات کو حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

لیبیا میں سرگرم داعش کے جنگجووں نے اس سے قبل رواں سال فروری میں مصر کے قبطی عیسائیوں کے ایک گروہ کے سر قلم کرنے کی ویڈیو جاری کی تھی جس کے ردِ عمل میں مصری فضائیہ کے جنگی طیاروں نے لیبیا میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری بھی کی تھی۔