پاکستان میں حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اعلان کے مطابق پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 35، 35 روپے اضافہ کیا جا رہا ہے۔
اتوار کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ روپے کی قدر کے اعداد و شمار کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35، 35 روپے جب کہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں 18، 18 روپے فی لیٹر اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اطلاق اتوار کی صبح 11 بجے سے کیا جا رہا ہے۔
پریس کانفرنس میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کی خبریں سامنے آئیں جب کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تقریباً 11 فی صد تک اضافہ ہوا۔ ان کے بقول، ان سب چیزوں کو مدِ نظر رکھنا ہے۔
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں 50 روپے فی لیٹر تک اضافے کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ ان کے بقول گزشتہ چار ماہ میں ایک بار بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت نہیں بڑھائی گئی، البتہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں لگ بھگ 20 روپے تک کی کمی کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 29 اور 30 روپے کی کمی کی گئی تھی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اوگرا کی جانب سے تجویز پیش کی گئی کہ پیٹرولیم مصنوعات کی مصنوعی قلت کو ختم کرنے کے لیے قیمتوں میں اضافہ کیا جائے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی نئی قیمت 249 روپے 80 پیسے جب کہ ہائی ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 262 روپے 80 پیسے فی لیٹر ہو گی۔
حزبِ اختلاف کی تنقید
پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے الزام لگایا ہے کہ ''بدعنوان اور نا اہل حکومت کے ہاتھوں معیشت کی تباہی کا یہ عالم ہے کہ اس نے عوام اور تنخواہ دار طبقے کو کچل دیا ہے''۔
انہوں نے ڈیزل اور پیٹرول کی قیمت میں حالیہ اضافے اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی جانب بھی اشارہ کیا۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ 200 ارب کے منی بجٹ کے ساتھ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ مہنگائی میں لگ بھگ 25 فی صد اضافہ ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب جماعتِ اسلامی کے رکن اسمبلی عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ ''وزیرِا عظم سرکاری طور پر مفت پیٹرول اور بجلی کے یونٹس کی فراہمی پر کچھ عرصے کے لیے پابندی عائد کر دیں۔ اس سے پالیسی سازوں کو مہنگائی کا اندازہ ہو سکے گا''۔
’ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے‘
وفاقی وزیرِ دفاع اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ''حالات کی مجبوری کے تحت آئی ایم ایف کے پروگرام میں شامل ہوئے ہیں''۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عام آدمی کو ریلیف دینے کی کوشش کریں گے اور کوشش ہو گی کہ حالات کا دباؤ صرف ان پر پڑے جو اس کو اٹھا سکتا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول پمپ مالکان نے ایک دن قبل پیٹرول ذخیرہ کرنا شرو ع کر دیا تھا۔ وہ پیٹرولیم مصنوعات کے مہنگے ہونے کا انتظار کر رہے تھے۔
بقول ان کے، ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
سیاسی حالات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق وزیرِ اعظم نواز شریف، سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر رہنما گرفتار ہو سکتے ہیں تو عمران خان کو کیوں گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔