رسائی کے لنکس

راہل گاندھی کی 'بھارت جوڑو یاترا' سرینگر پہنچ گئی


بھارت کی حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی کی 'بھارت جوڑو یاترا' ہفتے کو سخت حفاظتی انتظامات کے دوران سرینگر میں داخل ہو گئی۔

چار ہزار سے زائد کلو میٹر کا سفر طے کرنے کے بعد یاترا سرینگر میں داخل ہوئی تو مقامی رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے استقبال کیا۔

پارٹی رہنماؤں نے اس مؤقف کا اعادہ کیا کہ پانچ اگست 2019 کو ریاست کی نیم خود مختار حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ غیر آئینی اور غیر جمہوری تھا۔

بھارت میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کے فروغ کے لیے سات ستمبر 2022 کو ساحلی شہر کنیا کماری سے شروع کی گئی اس یاترا کا یہ آخری مرحلہ ہے۔یاترا جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں سے گزرنے کے بعد 30 جنوری کو مہاتما گاندھی کی 75ویں برسی پر سرینگرمیں راہل گاندھی کی طرف سے بھارت کا پرچم لہرانے پر ختم ہو گی۔

پارٹی کے سینئر لیڈروں جے رام رمیش، وکار رسول وانی اور غلام احمد میر نے سرینگر میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کو فوری طور پر دوبارہ ریاست کا درجہ دیا جائے اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات مزید تاخیر کیے بغیر کرائے جائیں ۔

اس سے پہلے راہل گاندھی نے سرینگر کی میونسپل حدود میں پیدل داخل ہونے پر کہا تھا "ہم بھارت کو جوڑنے، نفرتیں مٹانے اور کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی کرنے اور اُن کے غم بانٹنے کے لیے یہاں آئے ہیں۔"

جےرام رمیش نے کہا کہ یاترا اتوار کو سرینگر کی جھیل ڈل کے کنارے بلیوارڈ پر اختتام پذیر ہو گی اور اس طرح چار ہزار اسی کلو میٹر کا سفر طے کرنے والا بھارت کا یہ پہلا پیدل مارچ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یاترا جموں و کشمیر سمیت 14 ریاستوں کے 75 اضلاع سے گزر چکی ہے ۔

راہل گاندھی پیر کو سرینگر کے مولانا آزاد روڑ پر واقع کانگریس پارٹی کے جموں و کشمیر یونٹ کے صدر دفاتر پر بھارت کا قومی پرچم لہرائیں گے اور اس کے بعد شہر کے شیرِ کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کریں گے۔

کانگریس نے 'بھارت جوڑو یاترا' کی اس اختتامی تقریب پر جو مہاتما گاندھی کی 75 ویں برسی کے موقعے پر منعقد کی جارہی ہے ملک کی اپوزیشن جماعتوں کے 23 لیڈروں اور دوسری اہم شخصیات کو بھی موعو کیا ہے۔ اس میں کانگریس پارٹی کے تمام سرکردہ لیڈروں کی جن میں اُن ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ بھی شامل ہیں جہاں کانگریس حکومت میں ہے شرکت متوقع ہے۔

بھارت میں حزبِ اختلاف کی دو بڑی جماعتوں آل انڈیا ترنمول کانگریس جس کی صدر مغربی بنگال کی وزیرِ اعلیٰ ممتا بنرجی ہیں اور ریاست اُتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کی قیادت والی سماج وادی پارٹی نے ریلی میں شرکت کرنے سے معذرت کی ہے۔

کانگریس کا کہنا ہے کہ 'بھارت جوڑو یاترا' کی اختتامی تقریب کے لیے 30 جنوری کا دن مہاتما گاندھی کی ، جنہیں اہنسا (عدم تشدد) کے پجاری اور امن کے علمبردار کے طور پر جانا جاتا ہے، یاد میں رکھا گیا ہے۔

راہل گاندھی نے کشمیر میں داخل ہوتے وقت کہا تھا کہ " جموں و کشمیر کے لوگوں نے بہت کچھ سہا ہے۔ان کے دکھ اور ان کے درد گہرے ہیں۔ اس لیےمیں یہاں اپنا سر جھکا کر اس سرزمین میں داخل ہوا ہوں۔ میں آپ کے دکھ اور درد بانٹنے کی کوشش کروں گا۔ـ"

انہوں نے مزید کہا کہ " جموں و کشمیر کے عوام کے لیے میرے دل میں محبت ہے ۔ اگلے نو یا دس دن کے دوران جب ہم سڑکوں پر ملیں گے تو ایک دوسرے کو گلے لگائیں گے ۔ آپ کے دلوں میں جو غم ہے ، میں اسے اپناؤں گا۔"

نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر کے سابق وزیرِ اعلٰی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعے کو یاترا میں شامل ہوتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ملک میں منفی سوچ کو بدلنے کے لیے اس میں شامل ہوئے ہیں۔

سابق وزیرِ اعلٰی محبوبہ مفتی اور ان کی بیٹی التجا مفتی بھی یاترا میں اُس وقت شامل ہوئیں جب یہ سرینگر کے مضافات سے گزررہی تھی۔ محبوبہ مفتی نے بھی بی جے پی اور آر ایس ایس پر بھارت کے سیکولر تشخص کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا۔

سرینگر میں داخل ہوتے وقت راہل گاندھی نے ضلع پلوامہ میں 14 فروری کو ہونے والے حملے کے مقام کا بھی دورہ کیا جہاں 2019 کو ایک حملے میں وفاقی پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے 40 اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔

وادی کشمیر میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کی طرف سے راہل گاندھی اور یاترا کا استقبال کرنے پر اپنےردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے وقار رسول وانی نے جو کانگریس پارٹی کی مقامی شاخ کے صدر ہیں کہا کہ "یہاں کے لوگ ستائے ہوئے ہیں۔ بے روزگاری عام ہے اور مہنگانی نے لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ اس لیے اتنی بڑی تعداد میں لوگوں نے خود کو یاترا کے ساتھ جوڑ دیا ہے۔

سرینگر سے 95 کلومیٹر دُور بانہال میں یاترا میں شامل ہونے والے سابق وزیرِ اعلٰی عمر عبداللہ نے کہا کہ 'بھارت جوڑو یاترا' کا کشمیریوں نے خوب استقبال کیا ہے ۔ ان کے مطابق نہ صرف جوان اور بوڑھے، مرد اور خواتین یاترا کا استقبال کرنے کے لیے سڑک کے دونوں کناروں پر کھڑے نظر آرہے ہیں بلکہ وہ خو د بھی اس پیدل مارچ میں شامل ہوئے ہیں۔

بی جے پی کے ایک رہنما دیوندر سنگھ رانا نے ' بھارت جوڑو یاترا' کو 'بھارت توڑو یاترا' سے تعبیر کیا اور الزام لگایا کہ دفعہ 370 کے خاتمے پر تنقید بلاجواز ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ راہل گاندھی کے بیانات اُن کی مسلسل فلاپ پالیسیوں کا تسلسل ہیں کیوں کہ کانگریس ملکی مفادات کا کبھی دفاع نہیں کر سکتی۔

  • 16x9 Image

    یوسف جمیل

    یوسف جمیل 2002 میں وائس آف امریکہ سے وابستہ ہونے سے قبل بھارت میں بی بی سی اور کئی دوسرے بین الاقوامی میڈیا اداروں کے نامہ نگار کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں۔ انہیں ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں اب تک تقریباً 20 مقامی، قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز سے نوازا جاچکا ہے جن میں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے 1996 میں دیا گیا انٹرنیشنل پریس فریڈم ایوارڈ بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG