'دولتِ اسلامیہ' نے مغوی لبنانی فوجی قتل کردیا

فائل

ایک ہفتے کے دوران 'دولتِ اسلامیہ' کے ہاتھوں ہلاک ہونے والا یہ دوسرا لبنانی فوجی ہے۔

عراق اور شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم 'دولتِ اسلامیہ' نے اپنی تحویل میں موجود لبنان کے ایک فوجی کو قتل کردیا ہے۔

شدت پسند تنظیم نے ہفتے کو انٹرنیٹ پر عباس مدلج نامی فوجی اہلکار کے قتل کی تصاویر جاری کی ہیں جسے تنظیم کے جنگجووں نے شام سے لبنان کے سرحدی علاقے میں کی جانےو الی ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران لبنانی پولیس اور فوج کے کئی دیگر اہلکاروں کے ساتھ اغوا کرلیا تھا۔

لبنان کی فوج نے تاحال مدلج کے قتل پر کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ مقتول فوجی اہلکار کا تعلق شیعہ مکتبِ فکر سے تھا اور شدت پسندوں کے مطابق اس نے ان کی تحویل سے فرار ہونے کی کوشش کی تھی جس میں وہ ناکام رہا تھا۔

ایک ہفتے کے دوران 'دولتِ اسلامیہ' کے ہاتھوں ہلاک ہونے والا یہ دوسرا لبنانی فوجی ہے۔ اس سے قبل تنظیم کے جنگجووں نے علی سید نامی ایک لبنانی فوجی اہلکار کا سر قلم کردیا تھا جس کا تعلق سنی مکتبِ فکر سے تھا۔

'دولتِ اسلامیہ' اپنی تحویل میں موجود لبنان کے پولیس اور فوجی اہلکاروں کے بدلے لبنان کی جیلوں میں قید اپنے ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہی ہے۔

گزشتہ دو ہفتوں کے دوران میں 'دولتِ اسلامیہ' نے یکے بعد دیگرے دو امریکی صحافیوں کے قتل کی ویڈیوز بھی جاری کی ہیں جنہیں شدت پسندوں نے شام میں پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران اغوا کرلیا تھا۔

'دولتِ اسلامیہ' کا کہنا ہے کہ اس نے یہ کارروائی عراق میں اپنے ٹھکانوں اور جنگجووں پر امریکہ کے فضائی حملوں کے جواب میں کی ہے۔

تنظیم نے اپنی تحویل میں موجود ایک برطانوی شہری کو بھی قتل کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔