شام میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والی ایک تنظیم نے کہا ہے کہ داعش کے شدت پسندوں نے اشوریہ عیسائی فرقے کے دیہاتوں سے کم از کم 90 افراد کو اغوا کر لیا ہے۔
منگل کو سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا کہ شدت پسندوں نے طلوع آفتاب سے قبل حسکہ نامی شہر کے مغرب میں واقع قدیم اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والوں کے دیہاتوں پر حملہ کیا۔
مشرق وسطیٰ میں مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک اور تنظیم کے مطابق شدت پسندوں نے لگ بھگ 100 لوگوں کو اغوا کیا۔
تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے شدت پسندوں نے ان مغویوں کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے یا کیا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
داعش نے گزشتہ سال شام اور عراق کے مختلف علاقوں پر قبضہ کر کے وہاں خلافت کا اعلان کیا تھا اور ان علاقوں میں موجود خصوصاً مذہبی اقلیتوں کو قتل و غارت گری کا نشانہ بنایا۔
رواں ماہ ہی لیبیا میں شدت پسندوں نے اغوا کیے گئے مصر سے تعلق رکھنے والے 21 قبطی عیسائیوں کے سرقلم کر دیے تھے۔
داعش کے خلاف امریکہ کی زیر قیادت بین الاقوامی اتحاد عراق اور شام میں فضائی کارروائیاں بھی کر رہا ہے جب کہ کرد ملیشیا فورس "پیش مرگہ" عراق میں فورسز کے ساتھ مل کر ان کے خلاف برسرپیکار ہے۔