مالی فوج کے ایک ذریعے نے بتایا ہے کہ 'دیابالے' پر قبضہ کرنے والے مسلمان باغی بھاری اسلحے سے لیس ہیں۔
واشنگٹن —
ملکی اور غیر ملکی افواج کے فضائی حملوں کے باوجود مالی کے شمالی حصے پر قابض مسلمان باغیوں کی پیش قدمی جاری ہے اور انہوں نے ایک اور قصبے پر قبضہ کرلیا ہے۔
فرانس کے وزیرِ دفاع جین لوغیس نے ایک فرانسیسی ٹی وی چینل کو بتایا ہے کہ باغیوں نے مالی کی افواج کے ساتھ شدید لڑائی کے بعد دارالحکومت بماکو سے 400 کلومیٹر شمال میں واقع 'دیابالے' نامی قصبے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
بماکو میں موجود 'وائس آف امریکہ' کی نمائندہ این لوک نے خبر دی ہے کہ مالی کی افواج نے 'دیابالے' کے نزدیک واقع ایک چھائونی سے مزید فوجی دستے علاقے کی جانب روانہ کردیے ہیں۔
این لوک کے مطابق انہیں مالی فوج کے ایک ذریعے نے بتایا ہے کہ 'دیابالے' پر قبضہ کرنے والے مسلمان باغی بھاری اسلحے سے لیس ہیں۔
مذکورہ قصبہ مالی کے ان وسطی اور شمالی علاقوں سے متصل ہے جہاں گزشتہ روز فرانسیسی فوجی طیاروں نے باغیوں کے مبینہ ٹھکانوں پر بمباری کی تھی۔
اطلاعات کے مطابق باغیوں کے ٹھکانوں پر فرانسیسی فضائیہ کے حملے پیر کو بھی جاری رہے۔
ملک کے شمالی حصے پر قابض مسلم شدت پسندوں کے ساتھ لڑائی میں مالی افواج کی مدد کے لیے فرانس، نائجیریا اورسینیگال کے فوجی دستے گزشتہ ہفتے اس افریقی ملک میں پہنچے تھے۔
مالی ماضی میں فرانس کی نوآبادی رہ چکا ہے اور اس کے عبوری صدر ڈیون کونڈا ٹرائور نے باغیوں کی پیش قدمی روکنے کے لیے فرانس سے فوری مدد کی اپیل کی تھی۔
واضح رہے کہ مسلح مسلمان گروہ مالی کےپورے شمالی علاقے پر قابض ہیں اور وہ گزشتہ ہفتے سے جنوبی علاقوں کی جانب پیش قدمی کی کوشش کر رہے ہیں جس پر انہیں مالی کی فوج کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔
مالی کے دو مسلم شدت پسند گروہوں 'موومنٹ فار ون نیس اینڈ جہاد ان ویسٹ افریقہ' اور 'انصارِ دین' نے مالی میں فوجی مداخلت کرنے پر فرانس کے خلاف جوابی حملوں کی دھمکی بھی دی ہے جس کے بعد فرانس بھر میں سیکیورٹی الرٹ کردی گئی ہے۔
فرانس کے وزیرِ دفاع جین لوغیس نے ایک فرانسیسی ٹی وی چینل کو بتایا ہے کہ باغیوں نے مالی کی افواج کے ساتھ شدید لڑائی کے بعد دارالحکومت بماکو سے 400 کلومیٹر شمال میں واقع 'دیابالے' نامی قصبے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
بماکو میں موجود 'وائس آف امریکہ' کی نمائندہ این لوک نے خبر دی ہے کہ مالی کی افواج نے 'دیابالے' کے نزدیک واقع ایک چھائونی سے مزید فوجی دستے علاقے کی جانب روانہ کردیے ہیں۔
این لوک کے مطابق انہیں مالی فوج کے ایک ذریعے نے بتایا ہے کہ 'دیابالے' پر قبضہ کرنے والے مسلمان باغی بھاری اسلحے سے لیس ہیں۔
مذکورہ قصبہ مالی کے ان وسطی اور شمالی علاقوں سے متصل ہے جہاں گزشتہ روز فرانسیسی فوجی طیاروں نے باغیوں کے مبینہ ٹھکانوں پر بمباری کی تھی۔
اطلاعات کے مطابق باغیوں کے ٹھکانوں پر فرانسیسی فضائیہ کے حملے پیر کو بھی جاری رہے۔
ملک کے شمالی حصے پر قابض مسلم شدت پسندوں کے ساتھ لڑائی میں مالی افواج کی مدد کے لیے فرانس، نائجیریا اورسینیگال کے فوجی دستے گزشتہ ہفتے اس افریقی ملک میں پہنچے تھے۔
مالی ماضی میں فرانس کی نوآبادی رہ چکا ہے اور اس کے عبوری صدر ڈیون کونڈا ٹرائور نے باغیوں کی پیش قدمی روکنے کے لیے فرانس سے فوری مدد کی اپیل کی تھی۔
واضح رہے کہ مسلح مسلمان گروہ مالی کےپورے شمالی علاقے پر قابض ہیں اور وہ گزشتہ ہفتے سے جنوبی علاقوں کی جانب پیش قدمی کی کوشش کر رہے ہیں جس پر انہیں مالی کی فوج کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔
مالی کے دو مسلم شدت پسند گروہوں 'موومنٹ فار ون نیس اینڈ جہاد ان ویسٹ افریقہ' اور 'انصارِ دین' نے مالی میں فوجی مداخلت کرنے پر فرانس کے خلاف جوابی حملوں کی دھمکی بھی دی ہے جس کے بعد فرانس بھر میں سیکیورٹی الرٹ کردی گئی ہے۔