اسرائیلی طیاروں نےجمعرات کو غزہ میں حماس کی فوجی تربیتی تنصیبات کو فضائی کارروائی میں نشانہ بنایا ہے۔ یہ کارروائی ایک دن قبل اسرائیل کے خلاف ایک راکٹ داغے جانے کے بعد عمل میں آئی۔
اس واقعہ میں دونوں طرف کسی کے بھی ہلاک یا زخمی ہونے کے کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
داعش کی حمایت کرنے والے ایک شدت پسند گروہ نے بدھ کو ہونے والے راکٹ حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس گروہ کا کہنا ہے کہ وہ حماس کی طرف سے ایک رکن کے مبینہ قتل کا بدلے لے گا۔
اس گروہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں یہودیوں سے متعلق سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے ان کے خلاف 'جہاد' جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا۔
غزہ پر حماس کا انتظامی کنڑول ہے اور اسرائیل اس کووہاں ہونے والی تمام کارروائیوں کا ذمہ دار خیال کرتا ہے۔
گزشتہ سال اسرائیل اور حماس کے درمیان دو ماہ تک جاری رہنے والی لڑائی میں 2000 سے زائد فلسطینی شہری ہلاک ہوئے اور کئی آبادیاں تباہ ہو گئیں۔