اسرائیل نے منگل کو غزہ کی پٹی میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے اور اب وہ ممکنہ زمینی کارروائی کی تیاری کر رہا ہے تاکہ فلسطینی علاقوں سے راکٹ حملوں کو روکا جا سکے۔
آپریشن پروٹیکٹوو ایج کے تحت اسرائیلی فوج کے مطابق پچاس سے زائد مقامات بشمول گھروں اور اُن مقامات کو نشانہ بنایا گیا جہاں سے راکٹ داغے جا رہے تھے۔
اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ فضائی حملے میں غزہ میں ممکنہ زمینی کارروائی کی تیاری تھی تاکہ اگر ضرورت پڑے تو فسلطینی علاقوں سے راکٹ حملے روکنے کے لیے زمین سے کارروائی کی جائے۔
منگل کو غزہ کی سرحد کے قریب اسرائیلی ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں جمع ہوتے ہوئے دیکھی گئیں اور فوج کے ایک ترجمان کے مطابق ممکنہ زمینی کارروائی کے لیے ریزریو فوجیوں کو شامل کیا جا رہا ہے۔
فوج نے جنوبی ساحلی علاقے کے 40 کلومیٹر احاطے میں موجود اسرائیلیوں پر زور دیا ہے کہ وہ محفوظ مقامات تک محدود رہیں اور راکٹ حملوں کے خطرے کے پیش نظر تمام سمر کیمپس بند کر دیے ہیں۔
فلسطینی حکام کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے طلوع آفتاب سے ایک گھنٹہ قبل تیس سے زائد مقامات پر بمباری کی جن میں جنوبی غزہ میں ان دو گھروں کو بھی نشانہ بنایا گیا جو کہ پڑوسیوں کے مطابق حماس کے ایک کے رکن کے تھے۔
ان کارروائیوں میں اب تک نو افراد زخمی ہوئے ہیں اور اطلاعات کے مطابق بہت سی عمارتوں کو پہلے ہی خالی کروائے جانے کی وجہ سے زیادہ لوگ زخمی نہیں ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق خان یونس کے علاقے میں بمباری کا نشانہ بننے والا ایک گھر مکمل طور پر منہدم ہو گیا۔
فلسطینی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ نشانہ بنائے جانے والے گھر میں موجود افراد کو اسرائیلی انٹیلی جنس کے ایک افسر کی طرف سے فون کال موصول ہوئی جس میں ان سے کہا گیا کہ گھر کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے جس پر ان لوگوں نے یہ گھر خالی کر دیا۔
اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان لیفٹیننٹ کرنل پیٹر لرنر نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ (آپریشن پروٹیکٹیو ایج) جاری ہے اور اس میں اسرائیل کو دہشت زدہ کرنے والے گروپ حماس کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
حماس کے مسلح ونگ نے اسرائیلی حملوں کے خلاف شدید ردعمل کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے جنوبی اسرائیلی علاقے میں راکٹ داغا۔
ایک بیان میں اس گروپ نے گھروں پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے تمام حدیں عبور کر لی ہیں۔ اس نے زیادہ فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ داغنے کی دھمکی بھی دی۔
لرنر کا کہنا تھا کہ غزہ سے عسکریت پسندوں نے پیر کو اسرائیل پر 80 سے زائد راکٹ داغے۔ فوجی حکام کے بقول گزشتہ ماہ اسرائیل پر دو سو سے زائد راکٹ داغے گئے تھے۔