اسرائیل کے2025 کے زمانہ جنگ کےبجٹ میں 4.3 فیصد خسارے کی پراجیکشن

اسرائیلی وزیر خزانہ بیزل سموٹریچ ، فائل فوٹو

  • اسرائیلی کابینہ نے 2025 کے زمانہ جنگ کے بجٹ کی منظوری دے دی۔
  • اس میں ملک میں جاری جنگوں کی سپورٹ اور اقتصادی ترقی کی حوصلہ افزائی کی گئی:وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ۔
  • کل تقریباً 616 ارب ڈالر، پر مشتمل بجٹ میں ریزرو فوجیوں کی مدد کے لیے نھی ایک پیکج شامل ہے۔
  • بجٹ میں تقریباً 4.3 فیصد مالی خسارے کی پراجیکشن کی گئی ہے ۔
  • اس سے اسرائیل میں ہر گھرانےکے اخراجات میں 20ہزار شیکل سالانہ کا اضافہ ہو جائے گا۔

اسرائیل کی کابینہ نے جمعے کے روز سال 2025 کے قومی بجٹ کی منظوری دی، جو زمانہ جنگ کا ایک مالیاتی پیکج ہے جس کے بارے میں انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے کہا کہ اس میں ملک میں جاری جنگوں کی سپورٹ اور اقتصادی ترقی کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔

سموٹریچ نے کہا، "2025 کے بجٹ کا بنیادی مقصد ریاست کی سیکیورٹی کو برقرار رکھنا اور اسرائیلی معیشت کے استحکام کو محفوظ رکھتے ہوئے تمام محاذوں پر کامیابی حاصل کرنا ہے۔"

کل تقریباً 162 ارب ڈالر پر مشتمل بجٹ میں ریزرو فوجیوں کی مدد کے لیے نو ارب شیکل کا ایک پیکج شامل ہے۔

یہ اب کنیسٹ یا پارلیمنٹ میں جائے گا، جہاں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے اتحاد کو اکثریت حاصل ہے ، اور امکان ہے کہ یہ منظور ہو جائے گا۔

نیتن یاہو نے کابینہ کی جانب سے بجٹ کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سموٹریچ نے "جنگ کے سال میں ایک اہم اورمشکل لیکن ضروری بجٹ" پیش کیا ہے۔

وزارت دفاع کے لیے اضافی رقم مختص کی جائے گی، کیونکہ فوج ایران اور اس کے حمایت یافتہ گروپ حزب اللہ کے ساتھ دو جنگیں لڑرہی ہے۔

سموٹریچ نے کہا کہ "یہ بجٹ جنگ کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد اور معاونت کرے گا تاکہ یہ ایک ایسی کامیابی کا باعث بنے جومضبوط اسرائیلی معیشت کے لیے کئی برسوں تک ترقی اور خوشحالی کو جنم دے۔ "

بجٹ میں تقریباً 4.3 فیصد مالی خسارے کی پراجیکشن کی گئی ہے ۔

لیکن سابق وزیر اعظم اور حزب اختلاف کے اہم رہنما یائر لیپڈ نے بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے اسرائیل میں ہر گھرانےکے اخراجات میں 20ہزار شیکل سالانہ کا اضافہ ہو جائے گا۔

اسرائیل ایک سال سے زیادہ عرصے سے غزہ میں حماس کے ساتھ جنگ میں ہے اور ستمبر سے وہ لبنان میں لبنانی گروپ حزب اللہ سے لڑ رہا ہے۔

اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔