اسرائیلی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے فلسطین کے علاقے غزہ پر بم برسائے ہیں جو نومبر میں طے پانے والی جنگ بندی کے بعد سے علاقے پر اسرائیل کا پہلا حملہ ہے۔
واشنگٹن —
اسرائیلی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے فلسطین کے علاقے غزہ پر بم برسائے ہیں جو نومبر میں طے پانے والی جنگ بندی کے بعد سے علاقے پر اسرائیل کا پہلا حملہ ہے۔
غزہ کی حکمران جماعت 'حماس' کی وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "قابض فوج کے طیاروں نے منگل کو غزہ کے شمالی علاقے میں ایک کھلے میدان پر بمباری کی جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا"۔
اسرائیلی فوج کی ایک خاتون ترجمان نے بھی غزہ پر فضائی حملے کی تصدیق کی ہے لیکن اس بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں حماس اور اسرائیل کے درمیان آٹھ روز تک جاری رہنے والے لڑائی کے بعد مصر کی کوششوں سے فریقین کے درمیان جنگ بندی ہوئی تھی جس کے بعد سے یہ اس کی پہلی خلاف ورزی ہے۔
گزشتہ سال ہونے والی اس لڑائی کے آغاز پر اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ کی کاروائیوں کا مقصد غزہ سے اسرائیلی علاقوں پر کیے جانے والے راکٹ حملوں کا خاتمہ کرنا ہے۔ آٹھ روزہ لڑائی میں 170 فلسطینی اور چھ اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔
غزہ پر فضائی حملے سے قبل منگل کو اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں غزہ سے اسرائیلی علاقے پر تین راکٹ فائر کیے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ تین میں سے دو راکٹ غزہ ہی میں گرے جب کہ ایک اسرائیل کے جنوب میں ایک غیر آباد علاقے میں گرا جس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔
تاحال کسی فلسطینی تنظیم نے ان راکٹ حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
غزہ کی حکمران جماعت 'حماس' کی وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "قابض فوج کے طیاروں نے منگل کو غزہ کے شمالی علاقے میں ایک کھلے میدان پر بمباری کی جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا"۔
اسرائیلی فوج کی ایک خاتون ترجمان نے بھی غزہ پر فضائی حملے کی تصدیق کی ہے لیکن اس بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں حماس اور اسرائیل کے درمیان آٹھ روز تک جاری رہنے والے لڑائی کے بعد مصر کی کوششوں سے فریقین کے درمیان جنگ بندی ہوئی تھی جس کے بعد سے یہ اس کی پہلی خلاف ورزی ہے۔
گزشتہ سال ہونے والی اس لڑائی کے آغاز پر اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ کی کاروائیوں کا مقصد غزہ سے اسرائیلی علاقوں پر کیے جانے والے راکٹ حملوں کا خاتمہ کرنا ہے۔ آٹھ روزہ لڑائی میں 170 فلسطینی اور چھ اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔
غزہ پر فضائی حملے سے قبل منگل کو اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں غزہ سے اسرائیلی علاقے پر تین راکٹ فائر کیے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ تین میں سے دو راکٹ غزہ ہی میں گرے جب کہ ایک اسرائیل کے جنوب میں ایک غیر آباد علاقے میں گرا جس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔
تاحال کسی فلسطینی تنظیم نے ان راکٹ حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔