اسرئیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے غزہ کے لیے ایک امدادی بحری بیڑے پر ھلاکت خیز کمانڈو حملے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہےکہ اس اسرائیلی اقدام پر تنقید منافقت ہے۔
نتن یاہو نے کہا کہ بیڑے میں شامل چھ میں سے پانچ جہازوں کو کامیابی سے روک لیا گیا لیکن چھٹے جہاز پر اسرائیلی سیکیوریٹی فورسز کو شدت پسندوں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے چھٹے جہاز کو ،نفرت کی کشتی، قرار دیا۔
اسرائیلی کمانڈوز نے امدادی بیڑے کی قیادت کرنے والے ترکی کے جہاز پر حملہ کرکے کم ازکم نو عالمی کارکنوں کوہلاک کردیا تھا۔قافلے میں شامل تین پاکستانی خیریت سے اردن پہنچ گئے ہیں۔
چھ جہازوں پر مشتمل عالمی بیڑا دس ہزار ٹن امدادی سامان غزہ لے جانے کی کوشش کررہا تھا۔ اسرایل نے پچھلے تین سال سے غزہ کی ناکہ بندی کررکھی ہے۔
حملے کے بعد نتن یاہو کا یہ پہلا پبلک تبصرہ تھا۔
وزیراعظم نتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل آئندہ بھی غزہ جانے والے ہر جہاز کو روک کر تلاشی لے گا تاکہ کوئی ہتھیار وہاں نہ پہنچ پائیں۔
فلسطینیوں کے حامی عالمی کارکنوں نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے کی دوبارہ کوشش کریں گے۔ اسکے علاوہ آئرش وزیراعظم برائن کاون نے اسرائیل سے اپیل کی ہے کہ وہ ، ریچل کوری، نامی آئرش جہاز کو غزہ سازوسامان لے جانے کی اجازت دے۔