اسرائیل: امن معاہدے سے قبل فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے انکار

Đo&agrave;n vi&ecirc;n thanh ni&ecirc;n Bắc Triều Ti&ecirc;n chơi nhạc trước Nh&agrave; h&aacute;t lớn B&igrave;nh Nhưỡng để ăn mừng vụ ph&oacute;ng. (AP Photo/Jon Chol Jin)<br />

اسرائیل نے فلسطینی ریاست کو بین الاقوامی طورپر تسلیم کرنے کے خیال کو اس وقت تک کے لیے مسترد کردیا ہے جب تک مذاکرات مکمل نہیں ہوجاتے۔

اسرائیلی عہدے داروں نے اتوار کے روز کہا کہ ایسے کسی اقدام سے امن کا عمل متاثر ہوسکتا ہے اور فلسطینیوں کے پاس مذاکرات کا کوئی جواز باقی نہیں رہ جاتا۔

اسرائیلی عہدے دار فرانس کے وزیر خارجہ کے ایک شائع شدہ انٹرویو میں دی گئی تجویز پر اپنا ردعمل ظاہرکررہے تھے۔

فرانسیسی وزیر خارجہ برناڈ کشنر نے جریدے دِمانشے کو اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ مغربی کنارے میں ایسے ادارے قائم ہورہے ہیں جو ریاست میں ہوتے ہیں،ان میں فرانسیسی تربیت یافتہ پولیس فورس اور نئے کاروبار شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ایک فلسطینی ریاست اور اس کے بین الاقوامی طورپر تسلیم کیے جانے کا تصور ، مذاکرات کی تکمیل سے پہلے ہی کرسکتے ہیں۔

فلسطینی وزیر اعظم سلمان فیاض کہہ چکے ہیں کہ وہ دوسال کے اندراندر قطع نظر اس کے کہ امن کے عمل کی کیا صورت حال ہے، ایک فی الوقع فلسطینی ریاست کے قیام کا منصوبہ رکھتے ہیں۔