اسرائیل نے جمعرات کے روز کہا کہ اس کی فورسز غزہ کی پٹی میں ایک زمینی کارروائی کی تیاری کر رہی ہیں لیکن ابھی تک ایسے کسی حملے کو انجام دینے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔
اسرائیل کی فوج نےحماس کے حملے پر رد عمل میں غزہ کی سرحد کے قریب تین لاکھ ریزرو فوجی متعین کر دیے ہیں ۔ اس حملے میں اسرائیل میں کم ا ز کم 1200 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے جمعرات کو کہا کہ اسرائیل کو حماس کے حملے کے بعد اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے بے گناہ شہریوں کو کسی نقصان سے بچانے کے لیے احتیاطی اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔
بلنکن نے اسرائیلی وزیر اعظم کےہمراہ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ حماس نے اپنی وحشیانہ کارروائیوں کا ارتکاب کرتے ہوئے فلسطینی لوگوں کے مفادات کو پیش نظر نہیں رکھا۔ انہوں نے کہا کہ حماس کا صرف ایک ایجنڈا ہے ، اور وہ ہے اسرائیل کو تباہ اور یہودیوں کو قتل کرنا۔
نیتن یاہو نے امریکہ کی مدد پر اس کا شکریہ ادا کیا اور حماس کو اسی طریقے سے کچلنے کا عزم ظاہر کیا جس طریقے سے داعش گروپ کو شکست دی گئی تھی۔
SEE ALSO: 'جب تک امریکہ ہے، اسرائیل کو اپنے دفاع کی ضرورت نہیں پڑے گی'نتن یاہو نے کہا کہ آنے والے بہت سے دن مشکل ہوں گے لیکن مجھے اس بارے میں کوئی شک نہیں ہے کہ مہذب فورسز جیت جائیں گی ۔ ہمیں برائی کے خلاف متحد ہو کر ڈٹ جانا چاہیے ۔
بلنکن اردن کا دورہ بھی کریں گے جہاں ایک امریکی عہدے دار نے کہا ہے کہ وہ جمعے کے روز فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس اور اردن کے شاہ عبد اللہ سے ملاقات کریں گے۔
جمعے کو ہی برازیل نے، جس کے پاس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی باری سے ملنے والی صدارت ہے ، اسرائیل حماس تنازعے پر گفتگو کے لیے کونسل کے ایک اجلاس کی صدارت کرے گا۔
SEE ALSO: اسرائیل اور حماس میں لڑائی، سیکیورٹی کونسل کا بند کمرہ اجلاس طلبمصری صدر عبدل فتاح السیسی کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کو ایک فون کال میں بتایا ہے کہ مصر صورتحال کو کسی خونریز راستے پر جانے سے بچانےے لیے پر سکون رہنے پر زور دے رہا ہے ۔
وائٹ ہاؤس میں صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کے لیے واشنگٹن کی مدد کی از سر نو توثیق کی اور بدھ کے روز یہودی رہنماؤں کے ایک گروپ کو یقین دہانی کرائی کہ ان کی انتظامیہ اسرائیل میں یرغمالوں کے بحران کے ہر پہلو پر کام کر رہی ہے۔
نیٹو نے جمعرات کے روز برسلز میں وزرائے دفاع کے ایک اجلاس میں حماس کے حملے کی مذمت کی اور اسرائیل کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے عسکریت پسندوں پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر تمام یرغمالوں کو رہا کریں ۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں لگ بھگ تین لاکھ چالیس ہزار لوگ اپنے گھر بار چھوڑ کر جا چکے ہیں اور ان میں سے دو تہائی سے زیادہ نے اقوام متحدہ کے اسکولوں میں پناہ لی ہے۔
SEE ALSO: اسرائیل فلسطینی تنازع پر جنگی جرائم کے کن بین الاقوامی قوانین کا اطلاق ہوتا ہے؟انسانی ہمدردی کی تنظیموں نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی کے دوران خوراک ، پانی ایندھن اور ادویات کی فراہمی کے بارے میں انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے ۔
صحت کے عالمی ادارے نے کہا ہے کہ اس کے پاس سات ہسپتالوں میں سپلائی ختم ہو چکی ہے ۔ ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے کہا ہے کہ غزہ میں اس کے زیر انتظام دو ہسپتالوں میں سرجری کے آلات ، اینٹی بائیوٹکس ، فیول اور دوسری رسد ختم ہونے والی ہے۔
غزہ میں امدادی گروپ کے مشن کے سر براہ متھیاس کینس نےکل کہا تھا کہ علاقے کے سب سے بڑے ہسپتال الشفا میں صرف تین دن کا فیول باقی ہے ۔
( اس رپورٹ کا مواد ارائٹرز سے لیا گیا ہے۔)