|
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے منگل کو جنگ سے تباہ حال غزہ میں اس کے بعد حماس پر دباؤ بڑھانے کا عزم ظاہرکیا جب امریکہ کی جانب سے حالیہ حملوں میں بڑی تعداد میں فلسطینی شہریوں کی ہلاکتوں پر تنقید کی گئی ۔
نیتن یاہو نے اسرائیلی فوجیوں کی ایک سرکاری میموریل تقریب کے دوران اپنے بیان میں، نو ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری جنگ کے دوران اسرائیل کے طرز عمل کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ "حماس دباؤ میں ہے"۔
انہوں نے کہا کہ "وہ بڑھتے ہوئے دباؤ میں ہیں کیونکہ ہم ان کے اعلیٰ کمانڈروں اور ہزاروں دہشت گردوں کو ختم کر کے انہیں نقصان پہنچا رہے ہیں ۔
انہوں نے حماس کے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد کی جنگ میں ہونے والی ہلاکتوں پر بظاہر بین الاقوامی تشویش کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا ،"وہ دباؤ میں ہیں کیونکہ ہم تمام دباؤ کے باوجود اپنے مطالبات پر بدستور ڈٹے ہوئے ہیں۔"
نیتن یاہو نے کہا کہ "یہ بالکل صحیح وقت ہے کہ دباؤ کو مزید بڑھایا جائے، تمام یرغمالوں کو زندہ اور مردہ کو گھر واپس لایا جائے اور تمام جنگی مقاصد کو حاصل کیا جائے۔"
ان کے تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیل نے محصور فلسطینی سرزمین پر حملے تیز کر دیے ہیں اورغزہ کے امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ منگل کو ایک گھنٹے میں تین فضائی حملوں میں 40 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فورسز نے منگل کو غزہ کی پٹی کے کئی حصوں میں حماس کے زیرقیادت جنگجوؤں سے لڑائی کی، اور فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ جنوبی اور وسطی علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں کم از کم 57 افراد ہلاک ہوئے۔
SEE ALSO: غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 57 افراد ہلاک: فلسطینی محکمہ صحتوزیر دفاع یوو گیلنٹ نے میموریل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا فوجی دباؤ "دہشت گرد تنظیم کے قائدین کو ،جو ابھی تک زندہ ہیں ، اس بات پر مجبور کرنا ہے کہ وہ صرف اپنی بقا کا خیال رکھیں۔
گیلنٹ نے کہا،"کمانڈ، کنٹرول اور قیادت کی صلاحیت کے بغیر، حماس تنظیم کسی سمت یا مستقبل سے عاری،دہشت گرد گینگز کا ایک گروپ بن جائیگی۔"
SEE ALSO: حماس کے60 فیصد جنگجو ہلاک یا زخمی کر دئیے ہیں، اسرائیلی وزیر دفاعاسرائیلی اعداد و شمار پر مبنی اے ایف پی کی گنتی کے مطابق، حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملوں کے نتیجے میں 1,195 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔
عسکریت پسندوں نے 251 افراد کو یرغمال بھی بنایا، جن میں سے 116 اب بھی غزہ میں موجود ہیں جن میں سے 42 اسرائیلی فوج کے مطابق ہلاک ہو چکے ہیں۔
حماس کے زیر انتظام غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، اسرائیل کے فوجی حملے میں کم از کم 38,713 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔
اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔