|
اسرائیلی پولیس نے کہا ہے کہ منگل کو گولان کی پہاڑیوں میں راکٹ حملے سے دو افراد ہلاک ہو گئے۔ لبنان کی حزب اللہ اور اسرائیلی فورسز کے درمیان مہینوں کی سرحد پار جھڑپوں کے دوران ہونے والی یہ تازہ ترین ہلاکتیں ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ " لبنان سے تقریباً 40 پراجیکٹائل وسطی گولان کی پہاڑیوں کے علاقے میں گرے تھے۔ اس علاقے میں گرنے والے کئی پروجیکٹائل کی نشاندہی کرلی گئی۔"
گولان پولیس اسٹیشن کے سپرنٹنڈنٹ ہائم بٹن نے کہا کہ " حملے کے نتیجے میں، ایک مرد اور عورت موقع پر ہلاک ہو گئے" جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی گاڑی براہ راست نشانہ بنی تھی۔
انہوں نے کہا کہ فائر فائٹرز علاقے میں کئی مقامات پر بھڑکنے والی آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
یہ ہلاکتیں اس کے بعد ہوئیں جب شام جنگ کے ایک مانیٹرنگ گروپ نے کہا کہ ملک میں اسرائیل کے ایک حملے میں دو افراد ہلاک ہوئے، ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے ایک قریبی ذریعے نے کہا کہ اس حملے میں گروپ کے رہنما کا ایک سابق باڈی گارڈ ہلاک ہوا اور عسکریت پسند گروپ نے جوابی فائرنگ کا اعلان کیا۔
حزب اللہ نے کہا کہ اس نے اسرائیلی دشمن کی جانب سے دمشق بیروت روڈ پر حملے اور ہلاکتوں کے جواب میں گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیل کے ایک فوجی اڈے پر "درجنوں کاتیوشا راکٹ" داغے تھے۔ "
سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے سربراہ رامی عبدالرحمن نے منگل کو کہا تھا کہ لبنان کی سرحد کے قریب شامی فوج کی ایک چوکی کے قریب حزب اللہ کی ایک کار پر اسرائیلی ڈرون حملے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا ہے۔
SEE ALSO: حزب اللہ: گولان پہاڑیوں پر" اسرائیلی جاسوسی مرکز"پر ڈرون حملوں کا دعویٰایران کے حمایت یافتہ گروپ کے ایک قریبی ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر اے ایف پی کو بتایا کہ اس حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کا ایک سابق باڈی گارڈ مارا گیا تھا، جسے قرنباش کے نام سے شناخت کیا گیا۔
حزب اللہ نے ایک بیان میں اسی کنیت کے ساتھ ایک جنگجو کی ہلاکت کا اعلان کیا۔
منگل کے روز ہی حزب اللہ نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں فضائی نگرانی کی ایک فوٹیج دکھائی گئی جس کے بارے میں کہا گیا کہ اس میں گولان کی پہاڑیوں میں انٹیلی جنس اور فوجی مورچوں کو دکھایا گیا تھا۔
SEE ALSO: اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تازہ جھڑپوں کے بعد علاقائی جنگ کا خدشہاسرائیل نے 1967 میں شام سے یہ علاقہ چھینا تھا اور بعد میں اس کا اپنے ساتھ ایک ایسے اقدام کے ساتھ انضمام کر لیا تھا جسے بین الاقوامی برادری نے بڑی حد تک تسلیم نہیں کیا ہے۔
حزب اللہ نے اکتوبر سے، فلسطینی اتحادی حماس کی حمایت میں اسرائیلی فوج کے ساتھ لبنان سے تقریباً روزانہ سرحد پار فائرنگ کا تبادلہ کیا ہے جب کہ اسرائیل لبنان اور پڑوسی ملک شام دونوں ملکوں میں گروپ سے وابستہ افراد کو نشانہ بنا رہا ہے۔
اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔