|
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو پیر کے روز انتباہ کیا کہ رفح میں اسرائیل کی کوئی بھی فوجی کارروائی غزہ میں انتشار بڑھا سکتی ہے اور دونوں نے اس پر اتفاق کیاکہ دونوں ٹیمیں اس بارے میں بات چیت کے لیے واشنگٹن میں ملاقات کریں گی۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ دونوں ملک غزہ میں آگے بڑھنے کے طریقے پر ٹھوس گفتگو کریں گےجہاں چھ ماہ کی لڑائی کے بعد انسانی ہمدردی کے بحران میں اضافہ ہو رہا ہے۔
سلیوان نے کہا کہ یہ میٹنگ اس ہفتے یا اگلے ہفتے ہو سکتی ہے اور اس بات چیت سے قبل رفح میں کوئی کارروائی نہیں ہو گی۔
سلیوان نے نیتن یاہو کے لیے بائیڈن کے پیغام کو مختصراً بیان کرتے ہوئے کہا، غزہ کے ان علاقوں میں انتشار بڑھ گیا ہے جنہیں اسرائیل نے صاف کر دیا ہے لیکن مستحکم نہیں کیا ہے اور اگر اسرائیل نے رفح میں کوئی کارروائی کی تو انسانی ہمدردی کا بحران مزید بد تر ہو جائے گا۔
سلیوان نے بتایا کہ انہوں نے ( صدر بائیڈن )کہا، ہماری فوج، ہماری انٹیلی جینس، ہمارے سفارت کاروں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے ماہرین کے درمیان، مختلف سطحوں پر بہت سی گفت و شنید ہوئی ہے، لیکن ہمیں ابھی تک ایک جامع ،مربوط اور اسٹریٹیجک بات چیت کا موقع نہیں ملا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان غزہ کے حوالے سے تعلقات بہت کشیدہ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بائیڈن اور نیتن یاہو کے درمیان ہونے والی اس گفتگو کو مربوط اور منظم قرار دیا اور کہا کہ وہ اچانک ختم نہیں ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ بائیڈن نے اسرائیل کو امداد محدود کرنے کی دھمکی نہیں دی۔
سلیوان کا مزید کہنا تھا کہ، بائیڈن نے نیتن یاہو کو بتایا کہ انہیں غزہ کے لیے ایک مربوط اسٹریٹجی چاہیے یہ نہیں کہ اسرائیل رفح کی توڑ پھوڑ شروع کر دے۔ انہوں نے حماس عسکریت پسندوں کو تباہ کرنے کی اسرائیلی کوشش کی حمایت کا اعادہ کیا جنہوں نے سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔
سلیوان نے حماس کے اندر تیسرے رینک کے لیڈر مروان عیسیٰ کی گزشتہ ہفتے ایک اسرائیلی کارروائی میں ہلاکت کی بھی تصدیق کی۔ حماس نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
SEE ALSO: غزہ میں رمضان میں اسرائیلی حملے جاری، کیاحماس کے کمانڈرمروان عیسیٰ ایک حملے میں ہلاک ہوگئے؟یہ کال دونوں رہنماؤں کے درمیان 15 فروری کے بعد سے پہلی تھی اور یہ ایسے وقت ہوئی ہے جب اسرائیل اور اس کے سب سے قریبی اتحادی کے درمیان غزہ میں جنگ کے نیتن یاہو کے طریقے پر سخت کشیدگی ہے۔
نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں( بائیڈن اور نیتن یاہو) نے اسرائیل کی جانب سے جنگ کے لیے طے شدہ اپنے تمام اہداف کے حصول سے وابستگی پر گفتگو کی، یعنی حماس کا خاتمہ، تمام یرغمالوں کی رہائی اور اس چیز کو یقینی بنانا کہ غزہ سے اسرائیل کو اب کوئی خطر ہ لاحق نہیں ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ، یہ سب کچھ انسانی ہمدردی کی ضروری امداد فراہم کرنے کے ساتھ ہو گا جس سے ان اہداف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
نیتن یاہو نے شہریوں کی مزید ہلاکتوں سے اجتناب کے لیے بین الاقوامی دباؤ کے باوجود اتوار کو کابینہ کی ایک میٹنگ میں ایک بار پھر تصدیق کی تھی کہ اسرائیلی فورسز رفح پر حملہ کریں گی، جو گنجان آباد محصور شہر میں نسبتاً آخری چھوٹا سا محفوظ مقام ہے۔
اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے۔