ایران کی نیوکلئیر تنصیبات پر اسرائیلی حملے کے امکانات بہت کم ہیں، ایرانی عہدہ دار 

ترجمان بہروز کمال واندی

  • 'ایران کی ایٹمی تنصیبات پر اسرائیلی حملہ کامیاب نہیں ہوگا'
  • اگر ہم فرض کرلیں کہ وہ نقصان پہنچا سکتے ہیں تو ملک (ایران) جلدی ہی اس کا ازالہ کر سکتا ہے، ایرانی ترجمان
  • اسرائیل نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ایران کے یکم اکتوبر کے میزائل حملے کا جواب دے گا۔
  • اسرائیلی وزیر دفاع یو آو گیلینٹ نے کہا کہ ایران کی جوابی کارروائی "مہلک، ٹھیک نشانے پر اور حیران کن" ہو گی۔

یہ دعوی کرتے ہوئے کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر اسرائیلی حملہ کامیاب نہیں ہوگا یا اس سے کوئی خاص نقصان ہوگا ایران کی ایٹمی ایجنسی نے پیش گوئی کی ہے ملک پر اسرائیل کی جانب سے ایسے حملے کے امکانات بہت کم ہیں۔

ایرانی ایٹمی ایجنسی کے ترجمان کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب ایران کے اسرائیل پر تقریباً دوسو میزائل حملوں کے جواب میں خطہ میں توقع کی جاری ہے کہ اسرائیل اس پر ردعمل کا اظہارکرے گا۔

واضح رہے کہ یکم اکتوبر کو اسرائیل پر کیا جانے والا ایرانی میزائل حملہ اس سال ہونے والی ایسی دوسری کارروائی تھی جو تہران نے حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ اور پاسداران انقلاب کے جنرل عباس نیلفور شان کی ستمبر کی 27 ہلاکت کے بعد کیا۔

اس سے قبل فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کی 31 جولائی کو تہران میں ہلاکت کا الزام بھی اسرائیل پر لگایا گیا تھا۔

SEE ALSO:  اسرائیل نے ایران کی جوہری یا تیل تنصیبات پر حملہ نہ کرنے کا یقین دلایا ہے: امریکی عہدہ دار

نور نیوز خبر رساں ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں ایرانی ایٹمی ایجنسی کے ترجمان بہروز کمال واندی نے ممکنہ اسرائیلی حملے کے حوالے سے کہا، "اس کے ہونے کا امکان بہت کم ہے۔"

"کسی اہم تنصیب پر حملہ ہونے کی صورت میں بھی یہ بات یقینی ہے کہ یہ کامیاب نہیں ہوگا۔"

"اور اگر وہ ایسی بے وقوفی کرتے بھی ہیں تو اس کا امکان کم ہے کہ وہ کوئی سنگین نقصان پہنچائیں گے اور اگر ہم فرض کرلیں کہ وہ نقصان پہنچا سکتے ہیں تو ملک (ایران) جلدی ہی اس کا ازالہ کر سکتا ہے۔"

دوسری طرف اسرائیل نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ایران کے یکم اکتوبر کے میزائل حملے کا جواب دے گا۔

SEE ALSO: ایران اپنے اقتدار اعلیٰ پر کسی حملے کے خلاف دفاع کے لئے تیار ہےِ، ایرانی سفیر

اسرائیلی وزیر دفاع یو آو گیلینٹ نے کہاہے کہ ایران کی جوابی کارروائی "مہلک، ٹھیک نشانے پر اور حیران کن" ہو گی۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے ، جن کی حکومت اسرائیل کو سب سے زیادہ اسلحہ فراہم کرتی ہے، اسرائیل کو تنبیہ کی ہے کہ وہ ایران کی جوہری یا تیل کی تنصیبات پر حملہ نہ کرے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے کہا ہے کہ اسرائیل کا سب سے بڑا اتحادی امریکہ نہیں، خود اسرائیل یہ فیصلہ کرے گا کہ ایران کے خلاف جوابی کارروائی کیسے کی جائے۔

دفتر نے کہا، ہم امریکہ کی رائے کو سنتے ہیں لیکن "ہم اپنا حتمی فیصلہ قومی مفادات کی بنیاد پر کریں گے۔"

SEE ALSO: اسرائیل کو ایران کی تیل تنصیبات پر بمباری سے روکا جائے: خلیجی ممالک کا امریکہ سے مطالبہ

ادھر ایران نے خبر دار کیا ہے کہ اس کی انفراسٹرکچر پر کسی بھی حملے کا تہران اس سے زیادہ مضبوط جواب دے گا۔

پاسداران انقلاب کے جنرل رسول نے کہا کہ ایرانی ایٹمی یا توانائی کی تنصیبات پر حملہ سرخ لکیر تجاوز کرے گا۔

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے منگل کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوتریس کو خبر دار کیا کہ اسرائیل کی طرف سے حملے کے جواب میں ایران "ایک فیصلہ کن پچھتاوا پیدا کرنے والے" جواب کے لیے تیار ہے.

اس خبر میں شامل معلومات اے ایف پی سے لی گئی ہیں۔