اسرائیل میں پیر کے روز، چاقو لہراتے فلسطینیوں نے وار کیا، جن واقعات میں ایک نوجوان خاتون ہلاک، جب کہ ایک فوجی شدید زخمی ہوا۔
یروشلم کے متبرک مقام پر جاری کشیدگی کے حوالے سےسامنے آنے والے تشدد کے یہ تازہ ترین واقعات ہیں، جن مقامات کی مسلمان اور یہودی تعظیم کرتے ہیں۔
چاقو کے وار کے اِن واقعات پر اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو کی طرف سے برہمی پر مبنی ایک بیان سامنے آیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والے عرب جو اسرائیل کے خلاف تشدد کی راہ اپنانے پر یقین رکھتے ہیں، اُنھیں چاہیئے کہ وہ مغربی کنارے یا غزہ کی پٹی میں واقع فلسطینی علاقے کی طرف چلے جائیں۔
نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ ’یقین کیجئیے، ہم آپ کی راہ میں مشکلات پیدا نہیں کریں گے‘۔
پیر کے روز ہونے والے ایک واقعے میں، ایک فلسطینی نوجوان نے تل ابیب میں ریلوے اسٹیشن کے باہر ایک نوجوان اسرائیلی فوجی پر حملہ کیا۔ حکام نے کچھ ہی دیر بعد حملہ آور کو گرفتار کرلیا اور اس واقعے کو ایک ’دہشت گرد‘ حملہ قرار دیا۔
چند ہی گھنٹے بعد، ایک کار سے اترتے ہوئے، ایک فلسطینی حملہ آور نے مغربی کنارے کے ایک بس اسٹاپ کے باہر تین افراد پر حملہ کیا، جس واقع میں ایک اسرائیلی خاتون ہلاک ہوئی، جب کہ دیگر دو افراد زخمی ہوئے۔
ایک سکیورٹی محافظ نے حملہ آور پر گولی چلائی، جو کچھ دیر بعد یروشلم کے ایک اسپتال میں فوت ہوگیا۔
ادھر، امریکی محکمہٴ خارجہ کی خاتون ترجمان، جین ساکی نے چاقو کے مبینہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے، دونوں فریق کو تحمل کی راہ اختیار کرنے کی اپیل کی۔
پیر کے روز واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران، ایک سوال کے جواب میں، ترجمان نے کہا کہ ضرورت اِس بات کی ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کشیدگی کے ماحول کو کم کرنے کے سلسلے میں اقدامات کریں۔
اس سلسلے میں، بقول ترجمان، دونوں فریق کو مثبت اقدام اور مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔