شامی فوج نے اسرائیلی حملوں اور اس سے ہونے والے جانی نقصان کی تصدیق کرتے ہوئے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اس قسم کی مزید کاروائی سے باز رہے۔
واشنگٹن —
اسرائیلی جنگی طیاروں نے گولان کے پہاڑی علاقے میں قائم شام کی فوجی تنصیبات پر بمباری کی ہے جن میں کم از کم ایک شامی فوجی ہلاک اور سات زخمی ہوگئے ہیں۔
شامی فوج نے اسرائیلی حملوں اور اس سے ہونے والے جانی نقصان کی تصدیق کرتے ہوئے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اس قسم کی مزید کاروائی سے باز رہے۔
اسرائیل کے فوجی حکام کے مطابق بدھ کو کیے جانے والے فضائی حملے گزشتہ روز 'گولان' کےمتنازع سرحدی علاقے میں شام کی جانب سے اسرائیل کے ایک گشتی فوجی دستے پر ہونے والے حملے کےجواب میں کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی حکام کے مطابق بدھ کو اسرائیلی طیاروں نے شامی فوج کے ایک تربیتی مرکز، فوجی ہیڈ کوارٹر اور اس توپ خانے کو نشانہ بنایا جس نے گزشتہ روز اسرائیلی فوج پر ہونے والے بم حملے میں معاونت کی تھی۔
اسرائیل کی شام کے ساتھ ملنے والی شمالی سرحد پر گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ہونے والا یہ تیسرا اور سب سے مہلک حملہ تھا جس میں چار اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ایک کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے شام کی جانب سے کیے جانے والے بم حملے کو "تشدد میں اضافے کی ناقابلِ برداشت کوشش" قرار دیتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل اپنے شہریوں اور افواج کو لاحق کوئی خطرہ نظر انداز نہیں کرے گا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شام کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں پہ بم حملہ غالباً شام کی حدود میں وقفے وقفے سے ہونے والے ان مبینہ فضائی حملوں کے جواب میں کیا گیا ہے جن کا شبہ اسرائیل پر کیا جاتا ہے۔
اسرائیل کے سکیورٹی ذرائع گزشتہ سال سے جاری ان فضائی حملوں میں ہتھیار لے جانے والے قافلوں اور اسلحہ ساز فیکٹریوں کو نشانہ بنانے کے دعوے کرتے آئے ہیں لیکن اسرائیلی حکومت نے کبھی کھل کر ان کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
شامی فوج نے اسرائیلی حملوں اور اس سے ہونے والے جانی نقصان کی تصدیق کرتے ہوئے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اس قسم کی مزید کاروائی سے باز رہے۔
اسرائیل کے فوجی حکام کے مطابق بدھ کو کیے جانے والے فضائی حملے گزشتہ روز 'گولان' کےمتنازع سرحدی علاقے میں شام کی جانب سے اسرائیل کے ایک گشتی فوجی دستے پر ہونے والے حملے کےجواب میں کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی حکام کے مطابق بدھ کو اسرائیلی طیاروں نے شامی فوج کے ایک تربیتی مرکز، فوجی ہیڈ کوارٹر اور اس توپ خانے کو نشانہ بنایا جس نے گزشتہ روز اسرائیلی فوج پر ہونے والے بم حملے میں معاونت کی تھی۔
اسرائیل کی شام کے ساتھ ملنے والی شمالی سرحد پر گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ہونے والا یہ تیسرا اور سب سے مہلک حملہ تھا جس میں چار اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ایک کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے شام کی جانب سے کیے جانے والے بم حملے کو "تشدد میں اضافے کی ناقابلِ برداشت کوشش" قرار دیتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل اپنے شہریوں اور افواج کو لاحق کوئی خطرہ نظر انداز نہیں کرے گا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شام کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں پہ بم حملہ غالباً شام کی حدود میں وقفے وقفے سے ہونے والے ان مبینہ فضائی حملوں کے جواب میں کیا گیا ہے جن کا شبہ اسرائیل پر کیا جاتا ہے۔
اسرائیل کے سکیورٹی ذرائع گزشتہ سال سے جاری ان فضائی حملوں میں ہتھیار لے جانے والے قافلوں اور اسلحہ ساز فیکٹریوں کو نشانہ بنانے کے دعوے کرتے آئے ہیں لیکن اسرائیلی حکومت نے کبھی کھل کر ان کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔