حماس کے ایک اعلیٰ راہنما نے کہاہے کہ فلسطینی عسکریت پسند تنظیم کے غزہ کی پٹی سے راکٹ حملوں میں اضافہ کے باوجود اسرائیل کے ساتھ فائر بندی کے معاہدے پر بدستور قائم ہے۔
محمود ظاہر نے یہ بیان جمعے کے روز بات جنوبی غزہ کے قصبے خان یونس میں ایک اجتماع میں کہی۔
حالیہ دنوں میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ پر متعدد حملے کیے ہیں اور حماس جنوبی اسرائیل پر کئی راکٹ داغے چکاہے۔
ایک اسرائیلی فضائی حملے میں پانچ فلسطینی عسکریت پسند ہلاک ہوگئے تھے جو دو سال قبل غزہ پر اسرائیلی چڑھائی کے بعد سے ہلاکتوں کی سب سے اونچی شرح ہے۔ اسرائیلی عہدے داروں نے کہا ہے کہ انہوں نے یہ حملے غزہ سے اسرائیل پر کم ازکم 13 مارٹر گولے داغے جانے کے بعد کیے تھے۔
دوسال قبل غزہ پر اسرائیلی حملے کے بعد دونوں فریق فائر بندی کے ایک معاہدے پرمتفق ہوئے تھے۔