بلوچستان کے مسائل پرانے اور شدید ہیں اور لوگ جس طرح سمجھ رہے ہیں وہ جلدی حل نہیں ہو سکتے‘
بلوچستان کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبد المالک نے کہا ہے کہ اُن کی دوسرے سیاسی راہنماؤں اور وزیر اعظم نواز شریف سے بات چیت ہو چکی ہے، اور آئندہ چند روز میں اُن کی کابینہ مکمل ہوجائے گی۔
پیر کے روز ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو کے دوران، ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل پرانے اور شدید ہیں اور لوگ جس طرح سمجھ رہے ہیں وہ جلدی حل نہیں ہو سکتے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں اُنھوں نے اسمبلی میں بحث کی ہے اور صلاح و مشرے بھی کر رہے ہیں تاکہ اب جامع حکمتِ عملی تیار کرکے وفاقی حکومت، صوبائی حکومت اور دوسرے متعلقہ فریقوں کو ایک جگہ جمع کرکے اعتماد قائم کرنے والے اقدامات کئے جاسکیں۔
اُنھوں نے کہا کہ صوبے میں تصادم کو ختم کرنے کی شدید ضرورت ہے، کیونکہ اس کے بغیر اقتصادی حالت کو بہتر نہیں بنایا جا سکتا۔ اس کے علاوہ، اُن کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ بھی سنگین ہے جس کے حل کے بعد ہی عدم اعتماد کی فضا ختم ہو سکے گی۔
ایک اور سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا کہ ابھی اُن کا قوم پرستوں کے ساتھ باضابطہ رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔ لیکن، اس سلسلے میں کام کر رہے ہیں۔
تفصیل سننے کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:
پیر کے روز ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو کے دوران، ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل پرانے اور شدید ہیں اور لوگ جس طرح سمجھ رہے ہیں وہ جلدی حل نہیں ہو سکتے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں اُنھوں نے اسمبلی میں بحث کی ہے اور صلاح و مشرے بھی کر رہے ہیں تاکہ اب جامع حکمتِ عملی تیار کرکے وفاقی حکومت، صوبائی حکومت اور دوسرے متعلقہ فریقوں کو ایک جگہ جمع کرکے اعتماد قائم کرنے والے اقدامات کئے جاسکیں۔
اُنھوں نے کہا کہ صوبے میں تصادم کو ختم کرنے کی شدید ضرورت ہے، کیونکہ اس کے بغیر اقتصادی حالت کو بہتر نہیں بنایا جا سکتا۔ اس کے علاوہ، اُن کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ بھی سنگین ہے جس کے حل کے بعد ہی عدم اعتماد کی فضا ختم ہو سکے گی۔
ایک اور سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا کہ ابھی اُن کا قوم پرستوں کے ساتھ باضابطہ رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔ لیکن، اس سلسلے میں کام کر رہے ہیں۔
تفصیل سننے کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:
Your browser doesn’t support HTML5