دنیا بھر کی خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے وائٹ ہاؤس کے منصوبے کو ابتدائی کامیابیاں حاصل ہونے لگی ہیں، جس کے تحت 22 ملکوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے دو کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی امداد دی گئی ہے۔ اس کاوش کی سرپرستی صدر ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کر رہی ہیں۔
اپنی پہلی اہم کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے پراجیکٹ نے بتایا ہے کہ خواتین کے مساوی حقوق یقینی بنانے کے لیے، پراجیکٹ نے آئیوری کوسٹ کے ’فیملی لا‘ میں تبدیلی لانے کی حمایت کی ہے۔
بین الاقوامی ترقی کے امریکی ادارے (یو ایس ایڈ) کے اشتراک سے منعقد کردہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ایوانکا ٹرمپ نے بدھ کے روز اس بات پر زور دیا کہ خواتین کو بااختیار بنانا ’’اعانتی بنیادوں پر ترقیاتی عمل کو فروغ دینے کا بہتر طریقہ کار ہے‘‘، اور ’’قومی سلامتی کے نقطہ نظر سے انتہائی اہم ذمہ داری ہے‘‘۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی نے زور دے کر کہا ہے کہ ان ملکوں پر نظر ڈالنے کی ضرورت ہے جہاں جنس کی بنیاد پر امتیاز برتا جاتا ہے۔ ایوانکا نے کہا ہے کہ ’’گذشتہ دو عشروں کے دوران، 80 فیصد خواتین کو مسلح تنازعے کا سامنا رہا ہے‘‘۔
عالمی سطح پر خواتین کی بہبود اور خوشحالی کے اس منصوبے کا فروری میں اعلان کیا گیا تھا، جس کے لیے یو ایس ایڈ نے پانچ کروڑ ڈالر کی ابتدائی سرمایہ کاری کی تھی۔
اعلان کے مطابق 2025 تک ترقی پذیر ملکوں کی پانچ کروڑ خواتین کو منصوبے میں شریک کیا جائے گا، جس کے لیے امریکی حکومت سرگرم عمل ہو گی اور نجی اور سرکاری شراکت داری کے عمل کو فروغ دیا جائے گا۔ اور یہ کہ اس منصوبے کے لیے ایک فنڈ قائم کر کے، کاروباری اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کو شراکت داری کے اس عمل شامل کرنا ہو گا۔
یو ایس ایڈ کے منتظم، مارک گرین نے اس بات کی جانب توجہ دلائی ہے کہ ’’خواتین کی بہبود کے لیے سرمایہ کاری کی مدد سے ایسے ملک پروان چڑھتے ہیں جو ابھرنے کی قوت رکھتے ہیں اور خود انحصاری کی جانب قدم بڑھاتے ہیں‘‘۔ اس پراجیکٹ کے تحت روانڈا کے شعبہ توانائی میں خواتین کی اعانت کرنا شامل ہے۔ اس منصوبے میں خواتین کو باہنر بنانے پر زور دیا جائے گا۔ اور اس میں برازیل، چلی، کولمبیا، میکسیکو اور پیرو شامل ہیں۔ ساتھ ہی انڈونیشیا میں مرغبانی کی صنعت کو فروغ دیا جا رہا ہے، جس کاوش میں خواتین کی بہبود کو اولیت دینا سر فہرست ہے۔
ایوانکا ٹرمپ نے کہا کہ آئیوری کوسٹ کی حکومت اپنا طریقہ کار تبدیل کرے، جس نے ملک کے ’فیملی لا‘ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی جانب قدم بڑھایا ہے۔ ایوانکا، جو صدر کی مشیر بھی ہیں، انہوں نے یہ بات اپریل میں ملک کے نائب صدر، ڈینئل کبلان ڈنکن سے ملاقات کے بعد کہی تھی۔
ایوانکا نے کہا ہے کہ ’’ہمیں اس بات پر بہت خوشی ہے کہ آئیوری کوسٹ کی جانب سے شادی سے متعلق قانون میں تبدیلی کی گئی ہے۔ جس کی رو سے اب خواتین کو وراثت میں حصہ ملے گا، اور وہ پراپرٹی خرید سکیں گی، جب کہ اب تک وہ ایسا نہیں کر سکتی تھیں‘‘۔
سال 2018 تک جنس کی بنیاد پر برابری کے انڈیکس میں ’ورلڈ اکانامک فورم‘ کی جانب سے آئیوری کوسٹ کو 144 ملکوں میں 131ویں درجے پر رکھا گیا تھا۔ جس کے بعد حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ خواتین کے مفاد عامہ کو بہتر کرنے کے لیے کوششیں کرے گی۔ اس مقصد کے لیے امریکی حکومت کی جانب سے اسے خطیر امداد فراہم کی گئی۔