آئیوری کوسٹ نے سابق صدر لوران باگبو کی اقتدار سے برطرفی کے بعد ان کے اور ان کی اہلیہ کے خلاف متعدد الزامات عائد کیے ہیں۔
آئیوری کے عہدے داروں نے کہاہے کہ مسٹر باگبو پر جمعرات کو عائد کیے جانے والے الزامات میں چوری، لوٹ مار اور سرکارفنڈز کی خرد برد شامل ہے۔ عہدے داروں نے بتایا کہ ان کی اہلیہ سمون باگبو پر اس طرح کے الزامات منگل کو لگائے گئے تھے۔
دونوں میاں بیوی انتخابات کے بعد چارماہ تک ملک میں جاری رہنے والے تشدد کے بعد11 اپریل سے اپنے گھر پر نظر بند ہیں۔
آئیوری کوسٹ کا سیاسی بحران پچھلے سال اس وقت شروع ہواتھا جب مسٹر باگبونے، جو اس وقت ملک کے صدر تھے، موجودہ صدر الحسن واتارا کے مقابلے میں انتخابات میں شکست کے باوجود اپنا عہدہ چھوڑنے سے انکار کردیا تھا۔
ملک میں سیاسی بے چینی کے نتیجے میں پیدا ہونے والےتشدد میں کم ازکم تین ہزار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اس ماہ کے شروع میں آئیوری کے عہدے داروں نے مسٹر باگبو کے 12 مشیروں پر ، جن میں ان کا بیٹا اور ان کی پارٹی کا سربراہ بھی شامل ہے،تشدد میں ملوث ہونے کاالزام عائد کیاتھا۔
صدر واتارا نے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے آئیوری کوسٹ کے سیاسی بحران کے دوران ہونے والے سنگین جرائم پر مقدمات چلانے کی درخواست کی ہے۔
مسٹر واتارا نے اس عزم کااظہار کیا ہے کہ انتخابات کے بعد کے تشدد میں ملوث افراد کے ساتھ، جن میں ان کے حامی بھی شامل ہیں، مکمل انصاف کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے تفتش کاروں کا کہناہے کہ ان کے پاس اس بارے میں شواہد موجود ہیں کہ سیاسی بحران اور تشدد کے دوران دونوں فریقوں نے جنگی جرائم کا ارتکاب اور انسانی حقوق کو پامال کیاتھا۔