آئیوری کوسٹ کے نو منتخب رہنما السان واتارا نے کہا ہے کہ موجودہ صدر لورنٹ گباگبو جو اپنا عہدہ چھوڑنے اور نومبر 2010ء انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کرنے سے انکار کر رہے ہیں، اپنے حامیوں کو مسلح کرنے کے لیے اقتدار کی منتقلی میں تاخیر کر رہے ہیں۔
مسٹر واتارا نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ مسٹر گباگبو اسلحہ بارود خریدنے اور کرائے کے فوجی بھرتی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
نو منتخب رہنما نے صدر گباگبو کی طرف سے کی گئی مذاکرات کی اپیل کو بھی مسترد کر دیا ہے کیوں کہ اُن کے بقول کسی معاملے پر گفت و شنید کی ضرورت نہیں ہے۔
مسٹر واتارا نے کہا ہے کہ آئیوری کوسٹ کے عوام کی خواہشات پر کوئی سودے بازی ممکن نہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ مسٹر گباگبو انتخابات ہار چکے ہیں اور انھیں اپنا عہدہ چھوڑنا ہو گا، اور اگر وہ دباؤ کے باوجود ایسا نہیں کرتے تو اُنھیں طاقت کے زور پر عہدے سے ہٹا دیا جائے گا۔
مسٹر گباگبو کے ایک ترجمان نے اتوار کے روز بتایا کہ یورپی یونین کی طرف سے عائد کی گئی نئی پابندیاں حکومت کو مجبور نہیں کر سکتی ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ آئیوری کوسٹ دنیا بھر میں کوکو کی مانگ کو پورا کر رہا ہے اور یہ ملک مطلوبہ مقاصد کے حصول کے لیے یورپی یونین کے علاوہ دوسرے ملکوں سے بھی رجوع کر سکتا ہے۔
امریکہ نے پہلے ہی ملک میں مسٹر گباگبو کے اثاثے منجمد کر دیے ہیں اور امریکی کمپنیوں کو اُن کی حکومت کے ساتھ کاروبار کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
مسٹر گباگبو کا دعویٰ ہے کہ انھیں نومبر 28 کے انتخابات میں کامیابی حاصل ہوئی ہے جب کہ بین الاقوامی برادری مسٹر واتارا کو کامیاب ہونے والے رہنما تسلیم کرتی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق انتخابات کے بعد ہونے والے پرتشدد واقعات میں کم از کم 247 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔