سندھ کی دوسری بااثرجماعت متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما خواجہ اظہار الحسن پر ہفتے کی صبح ہونے والے حملے میں ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت ہوگئی ہے۔
’کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ ‘کے قریبی حلقوں کے حوالے سے مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ مرنے والے شخص کا نام حسان تھا جو سہراب گوٹھ کراچی کا رہائشی تھا۔
حملہ آور انجینئر اور اس کے والد ڈاکٹر اسرار لیکچرار بتائے جارہے ہیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کا کہنا ہے کہ ملزم کا بھتے کے تنازع پر جھگڑا تھا۔ واقعے کے بعد محکمے کے اہلکاروں نے ہفتے کی شام حملہ آور کے گھر پر چھاپہ مارا اور اہل خانہ کو گرفتار کرلیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے یقین دہانی کرائی ہے کہ حملہ آوروں کو جلد پکڑ لیں گے۔
صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے بھی خواجہ اظہار الحسن پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو فوری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
خواجہ اظہار الحسن پر ہفتے کو عید کی نماز کے بعد گھر واپسی کے وقت پولیس کی وردی میں ملبوس ملزمان نے فائرنگ کردی تھی۔
خواجہ اظہار الحسن واقعے میں بال بال بچ گئے تاہم فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار اور ایک بچہ ہلاک ہو گیا تھا جبکہ جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آوربھی مارا گیا۔