جاپان کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اپنے ایک نشریے میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے جوہری امور سے متعلق ادارے نے فوکوشمیا جوہری بجلی گھر پر سرکاری رپورٹ پر تنقید کرتے ہوئے حکومت سے شفاف رپورٹ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
این ایچ کے ٹیلی ویژن نے جمعرات کی اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جاپان نے یہ رپورٹ 20 جون کو جنیوا میں منقعد ہونے والے بین الاقوامی جوہری توانائی کے ادارے کے اجلاس کے لیے تیار کی تھی۔
آئی اے ای اے کے ماہرین کی ایک ٹیم نے حال ہی میں جوہری بجلی گھر کے حادثے کا جائزہ لینے کے لیے جاپان کا دورہ کیاتھا۔ توقع ہے کہ مذکورہ ٹیم اپنی رپورٹ اس کانفرنس میں پیش کرے گی۔
ٹیلی ویژن کے نشرے میں کہاگیا ہے کہ رپورٹ میں جاپان سے جوہری بحران پر مبنی برحقیقت رپورٹ تیار کرنے اور اسے دوسروں کے ساتھ شیئر کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ، تاکہ دنیا اس حادثے سے کچھ سیکھ سکے۔
جاپانی حکومت اور جوہری پلانٹ کے منتظمین کو اس حادثے کے بارے میں کم تر سنجیدگی اور سست روی کے مظاہرہ کرنے پر شدید تنقید کا سامنا رہاہے ۔
یہ حادثہ 11 مارچ کو سمندری طوفان سونامی کے بعد جوہری بجلی گھر کو ٹھنڈا رکھنے والے نظام کی خرابی کے نتیجے میں رونما ہواتھا۔
حالیہ دنوں میں ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی نے یہ تسلیم کیا تھا کہ بظاہر یہ محسوس ہوتا ہے کہ پلانٹ میں واقع تین ری ایکٹروں میں جوہری ایندھن پگھل چکاہے ۔